خبرنامہ پاکستان

قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی 34ویں برسی منائی گئی

اسلام آباد : (ملت+اے پی پی) معروف شاعر اورقومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی 34ویں برسی بدھ کو منائی گئی۔ حفیظ جالندھری کا پورا نام ابو الاثر حفیظ جالندھری تھا،انہوں نے 14 جنوری 1900 کو بھارتی ریاست پنجاب کے شہر جالندھر میں مذہبی گھرانے میں آنکھ کھولی،ان کے والد شمس الدین حافظ قرآن تھے،انہوں نے ابتداء میں مسجد میں دین کا درس لیا ،بعدازاں انہوں نے سکول میں داخلہ لیا اور 7 ویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1922 میں ماہانہ میگزین نونہال اوربعدا زاں ہزار داستان،تہذیب نسواں اور مخزین سے کیا،ان کی پہلی نظموں پر مشتمل کتاب، جس کا عنوان نغمہ زار تھا ،1935 میں شائع ہوئی،انہوں نے بابائے قوم قائداعظم کے ساتھ تحریک آزادی میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنی نظموں کے ذریعے مسلمانوں میں آزادی کی جدوجہد کے لئے بیداری پیدا کی۔قیام پاکستان کے بعد وہ لاہور ہجرت کر گئے اور وہاں بھی بطور شاعر اپنی خدمات جاری رکھیں، وہ پاکستان کے قومی ترانے کے خالق بھی ہیں،ان کی سب سے مشہور نظم’’ ابھی تو میں جوان ہوں ‘‘ہے جس پر گانا بھی بنایا گیا جو ملکہ پکھراج نے اپنی آواز میں گایا تھا،حفیظ جالندھری طویل علالت کے بعد 21 دسمبر 1982 کو 82 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے،حکومت پاکستان نے ان کا مقبرہ مینار پاکستان کے نزد تعمیر کیا ہے،ان کی شاعری اور جدوجہد آزادی پاکستان کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔