خبرنامہ پاکستان

قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک سے بےامنی کا جلد خاتمہ ہوجائےگا، وزیراعظم

اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پا کستان عدم استحکام سے استحکام کی جانب رواں دواں ہے ، 2018لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہو گا،اگر عوام پسند کرتی تو پیپلزپارٹی کو آزادکشمیر میں ووٹ مل جاتے ،دھاندلی کا شور مچانے والوں کو بھی عوام نے مسترد کردیا ،دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لی رہی ہے اور ملک امن کی طرف بڑھ رہا ہے ،ماضی کی حکومتوں نے بجلی بحران پر توجہ نہیں دی ، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی کئی بار توجہ دلائی کہ بجلی بحران کے ذمہ داروں سے پوچھا جائے کہ ملک میں بجلی کا بحران کیسے پیدا ہوا ،اللہ تعالی پاکستانی قوم کی دعائیں قبول کر رہا ہے جس کے باعث ملکی معیشت میں بہتری آرہی ہے ،چین بھی حیران ہے کہ پاکستان میں جاری منصوبوں پر اس قدر تیزی سے کام ہو رہا ہے ،ملکی تاریخ میں پہلی بار تھر میں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں ، تھر میں اچھی قسم کو کوئلہ موجود ہے ، کوئلے کے ذخائر کو بہت دیر پہلے استعمال ہو جانا چاہئیے تھا مگر ہم تھر کا کوئلہ استعمال کرنے میں ستر سال پیچھے رہ گئے ہیں،ہم فکر مند ہیں کہ جس رفتار سے ملک میں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں کہیں بجلی ہماری ضرورت سے زیادہ نہ ہوجائے۔منگل کو وزیراعظم نواز شریف سیلز ٹیکس ریفنڈز کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ خوشی ہے کہ آج تاجروں کیساتھ اچھے ماحول میں بات چیت کر رہے ہیں،اللہ کا شکر ہے کہ پاکستانی قوم کی دعائیں قبول ہورہی ہیں ہم عدم استحکام سے استحکام کی جانب رواں دواں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک امن کی طرف بڑھ رہا ہے اور دہشتگردی آخری سانس لے رہی ہے،انشاء اللہ بہت جلد ملک سے بدامنی کا خاتمہ ہوجائیگا،اقتصادی ترقی کیلئے امن بہت اہم ہے،امن ہوگا تو پاکستان میں تیزی سے اقتصادی ترقی ہوگی ملک میں بجلی نہ صرف پیدا ہورہی ہے بلکہ سستی بھی ہورہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آنے والے دن گزرے دنوں سے مزید بہتر ہوں گے،بجلی کیلئے تھر کے کوئلے کا استعمال بہت پہلے شروع ہوجانا چاہیے تھا،آنیوالے وقت میں تھر کا کوئلہ مزید بہتر انداز سے استعمال ہوسکے گا اور کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہوگی جس سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سستی بجلی سے برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا،2013انتخابات کے بعد بجلی کی قلت پر قابو پانے کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا،2013 میں منصوبہ بندی کے باوجود بجلی کارخانے لگانے کیلئے پیسے نہیں تھے،ہم نے حکومت میں آنے کے بعد چین سے اقتصادی راہداری کا معاہدہ کیا اور ملک میں جگہ جگہ بجلی کے کارخانے لگائے اور لگائے جارہے ہیں۔امید ہے بجلی کی قلت ختم ہوگی بلکہ اضافی بجلی پیدا ہوگی۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک میں بجلی کی قلت کا ذمہ دار کون ہے؟اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی (پی پی پی) حکومت سے سوال کیاتھا،ملک میں گھریلو صارفین اور کاشتکاروں کیلئے بجلی نہیں تھی،معشیت کی بحالی کیلئے مشکل اور بڑے بڑے فیصلے کیئے اور ملک میں لوڈشیڈنگ کم ترین سطح پر لے آئے ہیں،جلد ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائیگا،انشاء اللہ 2018میں پاکستان لوڈشیڈنگ فری ملک بن جائیگا،بجلی پیدا کرنے کیلئے متبادل ذرائع بھی بروئے کار لائے جارہے ہیں،تین سال پہلے جو منصوبے لگائے آج وہ تکمیل کے قریب ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں تیزی سے مکمل ہوتے منصوبوں سے چینی بھائی بھی حیران ہیں،تاریخ میں پہلی مرتبہ بجلی کے تین منصوبوں میں 100ارب کی بچت کی ہے اور کاشتکاروں کو بجٹ میں خصوصی ریلیف دیا،کھاد کی قیمتیں کم کی ہیں،کاشتکاروں کو ٹیوب ویلز پر سبسڈی دی جارہی ہے،کسانوں کو سہولت کیلئے شمسی توانائی کو بھی بروئے کار لارہے ہیں،اگر نیک نیتی سے کام کیا جائے تو اللہ تعالیٰ بھی برکت ڈال دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس محصولات 3100ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں،معشیت میں بہتری کا سہرا اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم کے سر ہے،گوادر ک کوملک کے مختلف حصوں سے ملانے کے منصوبوں پر کام جاری ہے،ملک بھر میں شاہراہوں کا جال بچھا رہے ہیں اور علاقائی روابط کو فروغ دینے میں شاہرائیں اہم کردار ادا کریں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں کسی حکمران کو پاکستان کی ترقی کا خیال نہیں آیا،اسلام آباد سے لاہور تک موٹروے ہم نے بنائی،اس سے پہلے کسی نے آگے نہیں بڑھایاکراچی سے حیدرآباد تا سکھر موٹروے کیلئے مالی انتظام کیا جارہا ہے اور سکھر،ملتان تاا لاہور موٹروے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے،مانسہرہ سے خنجراب تک موٹروے آئندہ ڈھائی سال میں مکمل ہوجائیگی،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں ترقی چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو یا دہشتگردی کا خاتمہ ہماری نظر ہر شعبے پر ہے،تاپی منصوبے سے ملک میں گیس کی کمی کا خاتمہ ہوگا،وسطی ایشیاء کے ساتھ روابط مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور افغانستان سے ہمارا بھائی چارے کا رشتہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کابل تک ہائی وے تعمیر کرے گا آج پی آئی اے اور ریلوے جیسے ادارے بہتری کی جانب گامزن ہیں،پی آئی اے کی پریمیئر سروس کراچی سے بھی جلد شروع کی جائے گی۔نواز شریف نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے میں درپیش مسائل کی وجہ سے تاخیر ہوسکتی ہے،15اکتوبر تک سیلز ٹیکس ریفنڈز کا تمام عمل مکمل کرلیں گے اور ملکی ترقی اور اداروں کو بہتر بنانے کیلئے حکومت دن رات محنت کر رہی ہے،بہتر کام کرنیوالی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا معاشرے کا فرض ہے،2018عوام کا فیصلہ ہر کسی کو قبول ہونا چاہیے،ہمیشہ انتخابی تسلیم کیے،ہم نے کبھی 35پنکچر کی بات نہیں کی اور صدارتی مدت مکمل ہونے پر آصف زرداری کو اچھے انداز سے رخصت کیا،آئین اور قانون کے مطابق اقتدار کی منتقلی جمہوریت کی مضبوطی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ اگر عوام پسند کرتی تو پیپلزپارٹی کو آزادکشمیر میں ووٹ مل جاتے مگر دھاندلی کا شور مچانے والوں کو بھی عوام نے مسترد کردیا ہے۔(خ م)