خبرنامہ پاکستان

لاہورہائیکورٹ ملتان بنچ کا 4ماہ کے اندر فیس بک سے گستاخانہ مواد والی تمام سائٹس ،پیجز کو بلاک کرنے کا حکم

ملتان (ملت آن لائن + آئی این پی) لاہورہائیکورٹ ملتان بنچ نے سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادکے خلاف شہری کی درخواست پرفیصلہ سنادیا، عدالت نے چار ماہ کے اندر فیس بک سے گستاخانہ مواد والی تمام سائٹس اور پیجز کو بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت کا کہنا ہے کہ بولنے کی آزادی کے ذریعے کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،عدالتی فیصلے پر مذہبی جماعتوں اور وکلاء نے جشن منایا ،مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق شہری ایوب مغل نے 9مارچ کو جسٹس محمدقاسم خان کی عدالت میں سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی ،جس پر لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے گزشتہ روزفیصلہ سنا دیاعدالت نے چار ماہ کے اندر فیس بک سے گستاخانہ مواد والی تمام سائٹس کو بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت کا کہنا ہے کہ ڈی جی پی ٹی اے نے چار ماہ میں گستاخانہ مواد کو ہٹانے اور فیس بک انتظامیہ سے مستقل حل کی یقین دہانی کرائی ہے،حکومت کو کہہ دیا ہے کہ ایف آئی اے اور انویسٹی گیشن ایجنسیوں کو کاروائی کے لیے مکمل سہولیات مہیا کرے۔فیس بک انتظامیہ نے معاملات کو حل نہ کیا تو اسے بلاک کر دیا جائے۔بولنے کی آزادی کے ذریعے کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔جمعہ کے روز ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ چودھری ذوالفقار علی سدھو سمیت دیگر وکلاء و مذہبی راہنما عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کی کثیرتعداد بھی عدالت میں موجود تھی،کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لیے حضرت محمدؐکی ہستی سب سے عظیم ہے، آپؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائیگی۔ آپؐنے ہمیشہ محبت اور بھائی چارے کا درس دیا جسے دنیا صادق اور امین کے لقب سے جانتی ہے۔دریں اثناء سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر مذہبی جماعتوں اور وکلاء نے جشن منایا جبکہ اس موقع پر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں اور وکلاء رہنماؤں کی طرف سے مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئی۔اس موقع پرتحریک ناموس رسالت ؐ میں شامل جماعتوں کے رہنما?ں صاحبزادہ احمدمیاں،ایوب مغل،ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شیرزمان قریشی ودیگر بھی موجود تھے۔