خبرنامہ پاکستان

لاہور سمیت پاکستان بھر میں بھارتی مظالم کیخلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منا یا گیا

لاہور(اے پی پی ) لاہور سمیت پاکستان بھر میں بھارتی مطالم کیخلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منا یا گیا،اس موقع پر صوبائی دارلحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر میں سیمینارز،ریلیوں،مظاہروں،کانفرنسز،ورکشاپس سمیت دیگر پروگرامزمنعقد کئے گئے، تقریبات میں کشمیر کی آزادی کے لیے خصوصی دعا ئیں کی گئیں اور شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور انہیں شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیاگیا ۔مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام صوبائی دارلحکومت لاہور میں مرکزی تقریب الحمرا ہال میں منعقد ہوئی جس سے پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے خطاب کیا ،شہر میں منعقد ہونیوالی یوم سیاہ کی دیگرتقریبات سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن ،پی پی پی ،جے یو آئی(ف)، جماعت اسلامی ،سنی تحریک،ملت جعفریہ، شیعہ علماء کونسل،اسلامی تحریک پاکستان سمیت دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں اور تاجر و وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ نام نہاد جمہوریت کا علمبردار بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے سے گریزاں ہے ، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، عالمی برادری کشمیریوں کا حق تسلیم کرے،اقوام متحدہ کے سیکر ٹری جنرل بانکی مون مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحد ہ کا امن مشن بھیجیں ،بھارت گولیوں سے کشمیریوں کا جذبہ حریت کم نہیں کرسکتا،تمام اسلامی مما لک متحد ہوکر کشمیر کیلئے آواز اٹھائیں۔مقررین نے کہاکہ19 جولائی 1947ء کو قیام پاکستان سے صرف 26 دن قبل کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کی وہ قرار داد منظور کی جس کی پیروی میں کشمیری قوم ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹی اور آج تک 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کر چکی ہے۔19 جولائی47 19 ء کو سری نگر میں کشمیری راہنما سردار ابراہیم کے گھر جمع ہونے والے 60 کشمیری راہنماؤں نے متفقہ طور پر ایک قرارداد کے ذریعے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ اپنے مذہبی ثقافتی جغرافیائی اور معاشی حقوق کے تحفظ میں کیا جو ریاستوں کے الحاق کے برطانوی فارمولے کے عین مطابق تھا۔لیکن کشمیر کے ہندو ڈوگرا راج مہاراجہ ہری سنگھ کو مسلمانوں کا یہ فیصلہ ہضم نہ ہوا ہری سنگھ نے مسلمانوں کی اکثریتی آبادی کی خواہش کے برعکس بھارت سے الحاق کا اعلان کیا تو پوری وادی میں علم بغاوت بلند ہوا۔مقررین نے بتایا کہ ہری سنگھ بھارت اور برطانوی وائس رائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی سازش ظلم اور ناانصافی کے خلاف اٹھنے والی آوازوں میں پاکستانی آوازیں بھی شامل ہوئیں تو کشمیر کے ایک حصے کو آزاد کرا لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ31 دسمبر 1948ء کو مسئلہ کشمیر کو خود اقوام متحدہ میں لے جانے اور جموں و کشمیر میں استصواب الرائے کا وعدہ کرنے والا بھارت آج بھی اپنے وعدے سے مکر کر کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں آج بھی نعرہ تکبیر اور پاکستان زندہ باد کی گونج ہر طرف سنائی دیتی ہے جو بھارتی کانوں پر بجلی بن کر گرتی رہے گی۔ مقررین نے کہا کہ کشمیر میں ہونے والے ظلم پر عالمی برادری کی خاموشی قابل تشویش ہے، حالیہ چند دنوں میں چالیس سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید کردیاگیا، کئی دہائیوں سے مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے لیکن افسوس عالمی تنظیمیں اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں جبکہ عالم اسلام کی نمائندہ تنظیم او آئی سی کی خاموشی بھی انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے، ان کی امنگوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے، مسئلہ فلسطین و کشمیر عالم اسلام کے سلگتے مسائل ہیں، جنوبی ایشیاکا پائیدار امن بھی مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے ۔اقوام متحدہ کو چاہیے کہ اس سلسلے میں موثر اقدامات اٹھائے ۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی ہندوؤں کی انتہا پسندی دن بد ن بڑھتی جا رہی ہے،مودی سرکارکھلم کھلا انتہا پسندوں کی پشت پنا ہی کر رہی ہے ۔دنیا کو پاک بھارت کشیدگی ختم کروانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر جنت نظیر ایک بار بھر لہولہان ہے ۔ پوری کشمیری قوم ماتم کنا ں ہے لیکن عالم انسانیت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ فلسطینی قوم کے ساتھ ساتھ کشمیری قوم دنیا کی مظلوم ترین قوم ہے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے وہ غلامی کا شکار ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر اس ظلم و ستم کے خلاف جو احتجاج عالمی سطح پر ہونا چاہیے تھا و ہ اب تک نہیں ہو سکا اور کسی عالمی فورم میں اب تک بھارتی حکومت کی انسانی حقوق کی پامالی اور بدترین خلاف ورزیوں پر کوئی آواز نہیں اُٹھائی گئی ہے ۔اقوام متحدہ اسلامی کانفرنس تنظیم اور اسلامی حقوق کے تحفظ کے عالمی ادارے خاموش ہیں ۔ مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب رانا محمد ارشد نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے سلسلہ میں یوم سیاہ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ کشمیر ی عوام بھارت سے مکمل آزادی اور پاکستان میں شامل ہونے کی صبر آزما جدو جہد کر رہے ہیں اور گذشتہ سات دھائیوں سے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دے چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک جن میں چین ،بیلجئم ، جرمنی، روس و دیگر ممالک شامل ہیں نے کشمیری عوام پر انسانیت سوز مظالم پر بھارتی حکومت کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اس مسئلے کا اہم فریق ہے اور کشمیری عوام کو حق خو د ارادیت دلانے کے سلسلے میں بھارت کے ساتھ چار بڑی جنگوں کا سامنا کر چکا ہے ۔ پاکستان کے عوام نے یوم الحاق اور یوم سیاہ منا کر کشمیری عوام کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کا اظہار کیا ہے جو اس غیر متزلزل عزم کی علامت ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں نے کہا کہ کشمیر اورپاکستان لازم وملزوم ہیں،اور کشمیر ی مسلمان الحاق پاکستان چاہتے ہیں۔ قائداعظم نے کشمیر کوپاکستان کی شہ رگ قراردیا تھا،اس کے بغیرپاکستان نامکمل ہے ۔ پاکستان بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے خلاف عالمی فورم اور سفارتی سطح پرآواز اٹھائے گااورپاکستان وفود کو دنیا بھرمیں بھیج کر بھارتی مظالم کو بے نقاب کریگا۔آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر نے کہا کہ 70 سال سے کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ وہ اپنی منزل حاصل کرنے میں کیوں کامیاب نہیں ہو سکے ، کشمیری نوجوان اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں ، کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار داد وں کے مطابق ہو نا چاہیے، کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے ووٹ کا حق دینا ہو گا کیونکہ ووٹ کی طاقت سے ہی تمام مسائل ہو سکتے ہیں ، مسلم لیگ (ن)کے رہنما میاں مرغوب نے کہا ہے کہ آزادی کشمیر ایک حقیقت ہے اسکو طاقت کے ذریعے نہیں دبایا جاسکتا،کشمیر جغرافیائی، ثقافتی اور مذہبی اعتبار سے پاکستان کا حصہ ہے لہذاکشمیریوں کی جانب سے آزادی کیلئے جو قربانیاں پیش کی ہیں انکو جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے ، سابق ایم پی اے حافظ نعمان نے کہا کہ اگر قوم متحد ہو جائے تو کشمیر آزادی کی منزل حاصل کر لے گا ، برہان الدین وانی کی قربانی نے آزادی کشمیر میں ایک نئی جان ڈال دی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے مسلسل تسلسل سے ہی عوام کے مسائل حل ہو ں گے، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ برہان الدین وانی کی قربانی نے کشمیر کی آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی ہے، جماعت اسلامی کے رہنما اعجاز کیانی نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی بہت جلد کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہونے والا ہے ،غلام عباس میر نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم کا بازار گر کر رکھا ہے لیکن اب پوری دنیا میں بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے اب کشمیریوں کو آزادی کے حصول سے کوئی بھی طاقت نہیں روک سکتی ۔

Back to Conversion Tool

Urdu Home