خبرنامہ پاکستان

لاہور مال روڈ پر محکمہ صحت کے ملازمین کا احتجاج، ٹریفک کا نظام درہم برہم

لاہور مال روڈ پر

لاہور مال روڈ پر محکمہ صحت کے ملازمین کا احتجاج، ٹریفک کا نظام درہم برہم

لاہور: (ملت آن لائن) لاہور کے مال روڈ پر محکمہ صحت کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو مذاکرات کیلئے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ بلایا گیا لیکن معاملات طے نہ ہوسکے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دس سال ملازمت کے بعد بھی مستقل نہیں کیا جا رہا، حکومت تمام ایڈہاک ملازمین کو مستقل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ احتجاج کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا، مال روڈ بند ہونے سے ملحقہ سڑکوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگی گئیں، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے پر شہری مظاہرین اور حکومت کو کوستے رہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا مرغیوں کی خوراک کے نمونوں کا ٹیسٹس کروانے کا حکم

لاہور:(ملت آن لائن) سپریم کورٹ نے مرغیوں کی خوراک کے نمونوں کے ٹیسٹس کروانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانے والی خوراک سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے مرغیوں کی خوراک اور بازار میں فروخت ہونے والے گوشت کے نمونوں کے ٹیسٹس کروانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مرغیوں کا گوشت کھانے سے خواتین اور بچوں کے ہارمونز میں تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ عدالتی معاون نے کہا کہ مرغیوں کی خوراک میں قدرتی اجزاء شامل کرنے سے ہارمونز پر زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ عدالت نے چکن کے نمونوں کے ٹیسٹس کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے حکم دیا کہ کمیٹی پولٹری فارمز سے مرغی اور اس کی خوراک کے نمونے حاصل کر کے ٹیسٹ کروائے۔ ٹیسٹ رپورٹ سے پتہ چل جائے گا کہ چکن میں کون سے مضر صحت ہارمونز موجود ہیں۔