خبرنامہ پاکستان

لندن: شریف خاندان کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو سزا دیئے جانے کے بعد لندن میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف جاری احتجاج شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ان دنوں نواز شریف اور مریم نواز لندن میں موجود ہیں جہاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کینسر کے مرض میں زیر علاج ہیں۔

سوشل میڈیا پر گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں چند مشتعل افراد شریف خاندان کے فلیٹ کے داخلی دروازے کو توڑنے کی کوشش کررہے تھے۔

وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ نوجوان نے شریف خاندان کے خلاف نازیبا الفاظ بھی استعمال کیے۔

اسی دوران نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز گھر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے باہر نکلے لیکن مشتعل افراد نے مسلم لیگ کے کارکنان کی جانب ٹرالی پھینک دی۔

واقعے کے فوری بعد ہی سیاسی رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ شروع ہوا، مریم نواز نے لندن میں میڈیا کو بیان دیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جو ’زبان‘ استعمال کی جاتی ہے اس کے نتیجے میں لوگ مشتعل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’لگتا ہے کہ کسی کے اعصاب جواب دیتے جارہے ہیں نوازشریف کے خلاف جو بھی ایک کے بعد ایک چال چلی کامیاب نہیں ہوئی، عمران خان کی اپنی تربیت میں کمی رہ گئی تھی اور وہی چیز انہوں نے اپنے فالورز میں منتقل کی‘۔

احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد لندن میں یہ پہلا واقعہ تھا جس میں شریف خاندان کو ’محاذ آرائی‘ پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

ابھی معاملہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر بحث تھا کہ آج (10 جولائی) کو ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی, جس میں چند نوجوان لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر بٹ کی جانب سے احتجاجی شخص کو دھکیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

لندن میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نواز شریف کے حق میں نعرے لگا رہے تھے کہ اسی دوران ایک نوجوان لڑکی نے احتجاج کیا، جس پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنان اور احتجاج کرنے والی لڑکی کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی۔

سراپا احتجاج لڑکی کا کہنا تھا کہ ’ملک کی لوٹی ہوئی رقم سے گھر بنایا اور ہم بھوکے مر رہے ہیں‘۔

بعد ازاں ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر بٹ ایک نوجوان کو پیچھے کی جانب دھکیل رہے ہیں جس پر نواجون نے ’مدد‘ کے لیے پولیس کو طلب کیا۔

لڑکے نے پولیس کے سامنے موقف اختیار کیا کہ اسے ناصر بٹ نے دھکا دیا، جس کی موبائل ویڈیو بطور ثبوت موجود ہے۔