خبرنامہ پاکستان

لوٹی دولت کی واپسی، آغاز دبئی سےہوگا، ٹی او آرز سپریم کورٹ میں پیش

سپریم کورٹ کی عمارت

لوٹی دولت کی واپسی، آغاز دبئی سےہوگا، ٹی او آرز سپریم کورٹ میں پیش
اسلام آباد (ملت آن لائن ) عدالت عظمیٰ میں ʼʼ پاکستانیوںکی بیرونی ممالک کے بنکوں میں مشکوک رقوم اور جائیدادوں کا سراغ لگانےʼʼ کے حوالے سے زیر سماعت مقدمہ میں گورنرسٹیٹ بینک کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ایک رپورٹ جمع کروا کر ٹرمز آف ریفرنس( ٹی او آرز) سپریم کورٹ میں پیش کر دیئے ہیں،رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے سب سے پہلے دبئی سےپاکستانیوںکےاثاثےواپس لانےکیلئے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے ایف آئی اے، ایف بی آر اور نیب پر مشتمل جوائنٹ ٹاسک فورس بنانےکا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جوائنٹ ٹاسک فورس بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کو طلب کرکے اثاثوں کی ملکیت تسلیم کرنیوالوں سے منی ٹریل اور بیان حلفی طلب کریگی، برطانیہ میں پاکستانیوں کے اثاثوں سے متعلق ایف بی آرکی معلومات کا بھی جائزہ لیا جائیگا،کمیٹی اپنی رپورٹ ہر ماہ سپریم کورٹ میں پیش کریگی ۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ کمیٹی ایف آئی اے،ایف بی آر اور نیب پر مشتمل جوائنٹ ٹاسک فورس( جے ٹی ایف ) تشکیل دے گیجو پہلے مرحلے میں دبئی سے پاکستانیوں کے اثاثوں کو وطن واپس لائیگی،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے پاس یو اے ای میں پاکستانیوں کے اثاثوں کے حوالے سے کافی معلومات ہیں اور کمیٹی سب سے پہلے دبئی سے پاکستانیوں کے اثاثے واپس لانے پر کام کرے گی، کمیٹی پاکستانیوں کے برطانیہ میں موجود اثاثوں سے متعلق ایف بی آر کے پاس معلومات کا بھی جائزہ لے گی،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جوائنٹ ٹاسک فورس بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کو طلب کرکے غیر ملکی اثاثوں کی ملکیت تسلیم کرنے والوں سے منی ٹریل کی وضاحت اور بیان حلفی طلب کرے گی، جبکہ غیر ملکی اثاثوں کی منی ٹریل پیش نہ کرنے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے اثاثوں کو ضبط کرنے کیلئے کارروائی کریں گے، رپورٹ کے مطابق جے ٹی ایف میں پیش نہ ہونے والوں کے نام مناسب احکامات کے اجراء کے لئے سپریم کورٹ کے سامنے رکھے جائیں گے، کمیٹی اپنی رپورٹ ہر ماہ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی جبکہ کمیٹی اور جوائنٹ ٹاسک فورس قومی اداروں سے معلومات لینے سمیت بیرونی ممالک سے بھی رجوع کر سکیں گے۔