خبرنامہ پاکستان

ماؤزے تنگ کا پاکستانی جہاز

چین:(آئی این پی )آج چین سپر پاور بننے کی سمت گامزن ہے۔ مگر کم ہی پاکستانی جانتے ہیں کہ پاکستان ہی پہلاملک تھا جہاں سے چینی عوام نے دنیا کو دیکھناشروع کیا۔ پاکستان ہی وہ پہلا غیر کیمونسٹ ملک ہے جس کی ائر لائن، پی آئی اے کی پہلی بین الاقوامی پرواز نے چین میں لینڈ کیا۔ اس پر چین بھر میں جشن منایا گیا تھا۔ بعدازاں پاکستان ہی پہلا ملک ہے جس نے 1969ء میں چین کو 3 برطانوی ساختہ ہوائی جہاز، ٹرائڈینٹ(Hawker Siddeley Trident) فراہم کیے۔ یہ تینوں جہاز پی آئی اے کے زیر استعمال تھے۔ ان میں ایک جہاز چین کے بانی، ماؤ زے تنگ کو دیا گیا۔ وہ اپنی موت تک اسے استعمال کرتے رہے۔ وہ ماؤ کی بیگم،جیانگ قنگ کے بھی زیر استعمال رہا ۔اس جہاز پر آج بھی ’’کرٹسی بائی پاکستان‘‘ لکھا ہے۔ دوسرا ملٹری کمیشن اور سیکورٹی کونسل کو تفویض ہوا۔جبکہ تیسرا ہوائی جہاز ماؤ کے جانشین، لن بیاؤ کو دیا گیا۔ پاکستان پہلا ملک تھا جس نے چینی مصنوعات کی امپورٹ کی اجازت دی اور ہم ایک طویل عرصے تک چین کے ریزر اور سوئیاں استعمال کرتے رہے۔ پاکستان نے چین کے مسلمانوں کو حج اور عمرے کی سہولت بھی دی۔ چین کے حاجی بسوں کے ذریعے پاکستان پہنچتے تھے اور پاکستانی انہیں حجاز مقدس تک پہنچانے کا بندوبست کرتے۔ پاکستان کا ویزہ حاصل کرنا کبھی چین کے لوگوں کی سب سے بڑی خواہش ہوتا تھا ۔ آج وہ چین دنیا میں ترقی کی انتہا کو چھو رہا ہے۔ یہ چین 46 ارب ڈالر کے منصوبے لیے پاکستان آتا ہے تو ہم اسے اپنی تاریخ کا اہم ترین واقعہ قرار دیتے ہیں۔ چین آگے نکل گیا جب کہ ہم اپنے ہی مزار کے مجاور بن کر رہ گئے۔پاکستانیوں کو ان وجوہ کا جائزہ لینا چاہیے جن کے باعث افیونی چینی آج ترقی یافتہ بن چکے ہیں۔