خبرنامہ پاکستان

متحدہ اپوزیشن؛ ناموں پرحتمی فیصلہ نہ کرسکی

اسلام آباد:(اے پی پی) الیکشن کمیشن کے ممبران کے ناموں پر مشاورت کے لئے متحدہ اپوزیشن کا اجلاس قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرصدارت میں ہوا لیکن اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے چیمبر میں متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں پیپلزپارٹی کے علاوہ تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ق) اور عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن ممبران کے مجوزہ ناموں پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے اپوزیشن رہنماؤں کو الیکشن کمیشن ممبران کے ناموں پر اعتماد میں لینے کی کوشش کی تاہم اجلاس میں اپوزیشن ارکان کسی حتمی ناموں پر اتفاق نہ کرسکے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کے لیے طویل مشاورت کی ہے لیکن ناموں کو ابھی حتمی شکل نہیں دیا گیا تاہم ممبران کا شفاف تقرر چاہتے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ایسے ممبران لائے جائیں جوکسی کے ملازم یا ان کا کسی جماعت سے تعلق نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جو نام دیئے گئے ہیں ان پر تفصیلی غور کیا گیا، ایسے ممبران کو لائیں گے جو الیکشن کو شفاف طریقے سے کراسکیں۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنا بندہ اور تیرا بندہ منتخب نہیں کرنا بلکہ ایسا شخص لانا ہے جس کا کسی سے کوئی تعلق نہ ہو جب کہ اپوزیشن متفق ہے کہ ہم متنازع الیکشن کے متحمل نہیں ہوسکتے، غیر جانبدار الیکشن ممبران کا تقرر چاہتے ہیں، ایسے لوگوں کو منتخب کرنا ہے جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران پاناما لیکس کے ٹی او آرز پر اب تک کی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد تحریک انصاف نے 19 جولائی کو اپوزیشن کا اجلاس بلایا ہے جس میں مشاورت کریں گے کہ حکومت کے ساتھ 8 نشستوں کے باوجود کوئی پیشرفت نہ ہونے کے بعد سیاسی، قانونی اور دیگر آپشنز پر غور ہوگا۔