خبرنامہ پاکستان

مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل سمیت 9بل پیش

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں گواہوں کے تحفظ،انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل،قومی ادارہ برائے انسدداد دہشت گردی ترمیمی بل،آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل ‘مجموعہ ضابطہ دیوانی ترمیمی بل،مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل سمیت 9بل پیش کردیئے گئے‘ حکومت کی جانب سے عدم مخالفت پر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے بلوں پر مزید غور و خوص کے لئے بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی رکن ثریا اصغر نے گواہ کے تحفظ ‘ سلامتی اور مفادات کے پروگرام کے لئے احکام وضع کرنے کا بل‘ گواہ کا تحفظ ‘ سلامتی اور مفادات بل 2016 ‘ قانونی اصلاحات آرڈیننس 1972 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’قانونی اصلاحات بل 2016‘‘ ‘ حصول اراضی ایکٹ 1894 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’ حصول اراضی ترمیمی بل 2016‘‘ مجموعہ ضابطہ دیوانی 1908 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’مجموعہ ضابطہ دیوانی ترمیمی بل 2016‘‘ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2016‘‘ اور مجموعہ تعزیرات پاکستان 1860 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’فوجداری قانون ترمیمی بل 2016‘‘ پیش کیا۔ حکومت کی جانب سے تمام بلوں کی عدم مخالفت پر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو ارسال کردیئے۔ پیپلز پارٹی کی رکن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی ایکٹ 2013 میں ترمیم کرنے کا بل ’’قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2017‘‘ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2017‘‘ اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’’عوامی نمائندگی ترمیمی بل 2017‘‘ پیش کیا۔ حکومت کی جانب سے تمام بلوں کی عدم مخالفت پر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو ارسال کردیئے۔ (ن غ/ ر ڈ)