خبرنامہ پاکستان

مجھے شوہر کے ساتھ رہنے دیں، فلپائنی لڑکی کی درخواست

مجھے شوہر کے ساتھ رہنے دیں، فلپائنی لڑکی کی درخواست

اسلام آباد:(ملت آن لائن) پاکستانی لڑکے سے شادی کرنے والی فلپائنی لڑکی مریم ڈی پورٹ ہونے کے خوف سے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئی۔ ایک پاکستانی لڑکے کی محبت میں اپنا وطن چھوڑ کر پاکستان آنے والی فلپائنی لڑکی مریم نے ڈی پورٹ ہونے کے ڈر سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ پریمی جوڑا پاکستانی شہریت اور ڈی پورٹ نہ کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا۔ جسٹس شوکت صدیقی نے استفسار کیا کہ محبت پاکستان آ کر ہوئی یا پہلے سے تھی؟ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فلپائنی لڑکی مریم پانچ سال کے ورک ویزے پر پاکستان آئی تھی۔ پشاور میں کرم ایجنسی کے عمران سے اکھیاں لڑیں اور پھر دل دے بیٹھی۔ 22 جون 2017ء کو اسلام قبول کر کے عمران کے ساتھ نکاح کر لیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ لڑکی کو ڈی پورٹ کرنے سے روکا جائے۔ درخواست میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست مزید سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔

صاف کہتا ہوں مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں، چیف جسٹس پاکستان

کراچی:(ملت آن لائن) چیف جسٹس ثاقب نثار کا ’مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں اور جس کومجھ پرتنقید کرنی ہےکرلے‘۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سمندری آلودگی کی سنگین صورتحال اور کراچی میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق درخواست کی۔ عدلیہ پر کوئی دباؤ نہیں اور نہ کسی پلان کا حصہ بنیں گے، چیف جسٹس پاکستان اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’بڑے اعتراضات کیے گئے کہ چیف جسٹس میو اسپتال کیوں گئے۔ انہوں نے کہا کہ’ آئین کے تحت بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمےداری ہے، صاف کہنا چاہتا ہوں مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں، جس کومجھ پرتنقید کرنی ہےکرلے‘۔ معزز چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میواسپتال میں وینٹی لیٹرکی سہولت نہیں تھی، میواسپتال کادورہ انسانی جانوں کی تحفظ کے لیےکیا۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملکی حالت کاذمے دار ہر وہ شخص ہے جو کسی بھی ادارے میں بر سر اقتدار رہا، کوئی مزدور اور غریب شہری ملک کی صورتحال کا ذمے دار نہیں۔ گزشتہ دنوں چیف جسٹس پاکستان نے میو اسپتال لاہور کا دورہ کیا تھا۔