خبرنامہ پاکستان

محفوظ پینے کے پانی کی تمام18واٹرٹیسٹنگ لیبارٹریاں فعال ہیں؛رانا تنویر حسین

اسلام آباد(ملت +آئی این پی)وزیرسائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں واضح کیا ہے کہ محفوظ پینے کے پانی کی تمام18واٹرٹیسٹنگ لیبارٹریاں فعال ہیں،منصوبے کیلئے158سائنسدانوں وقتی عملے کی تقرریوں کیلئے ضابطہ کار کے تحت کارروائی ہورہی ہے۔اس امر کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جے یو آئی(ف) کی خواتین اراکین شاہدہ اختر علی،عالیہ کامران،آسیہ ناصر اور نعیمہ کشور خان کے اس معاملے پر توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر بیان دیتے ہوئے کہا نوٹس محفوظ پینے کے پانی کے منصوبے کی 18غیرفعال واٹرٹیسٹنگ لیبارٹریوں اور گذشتہ ایک سال سے158سائنسدانوں اور فنی عملے کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق تھا۔وزیرسائنس وٹیکنالوجی نے واضح کیا کہ یہ18لیبارٹریز قومی و اضلاع کی سطح پر کام کرہی ہیں،تمام لیبارٹریز فعال ہیں،158ملازمین بشمول ایم فل وپی ایچ ڈی ملازمین کاتعلق اس منصوبے سے نہیں بلکہ واٹرفلٹریشن کے منصوبے سے ہے ان ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کی وزارت ذمہ دار نہیں ہے تاہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان ملازمین کے 10سالہ تجربہ کے پیش نظر ان کو بھرتی کرناچاہتے ہیں،بھرتی کے اشتہارمیں 10سال کی شرط عائد کردیں گے بھرتی کمیٹی کااجلاس6فروری کو ہوگا