خبرنامہ پاکستان

مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کا آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کا اعلان

ملتان (ملت + آئی این پی) جماعۃالدعوۃ کے علماء کنونشن میں شریک مذہبی جماعتوں کے قائدین اورمدارس کے ایک سو سے زائد علماء و خطباء نے آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فتنہ تکفیر کا علمی سطح پر رد کرنے کی ضرورت ہے۔ علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں‘ وہ دشمن کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے نوجوانوں کو گمراہ ہونے سے بچائیں۔اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے‘ اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار مدیر جامع اعظم الاسلامیہ مولانا سیف اللہ اعظم ،جماعۃ الدعوۃ ضلع ملتان کے مسؤل میاں سہیل احمد،مدیر جامع اسلامیہ مولانا عبدالرحمان شاہین،جماعۃ الدعوۃ ثالثی کونسل کے مفتی محمد زبیر،جنرل سیکرٹری تحریک دعوت توحیدمولانا یامین محمدی،مولانا عبدالمنان سلفی،الشیخ عبدالستار المدنی،مولانا عبدالمالک ملتانی،مولانا یاسر سلیم،قاری حبیب الرحمان و دیگرنے مرکز ابن باز رشید آباد میں منعقدہ علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر علماء کرام نے کہا کہ پاکستان لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ہے ،یہ ہی اس کی اصل بنیاد ہے۔پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے قیام پاکستان والے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔پورے ملتان کی مساجد میں17 اور24مارچ کے خطبات جمعہ میں علماء کرام نظریہ پاکستان کو موضوع بنائیں گے۔۔مفتی محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نظریہ پاکستان کو لوگوں کے ذہنوں میں اجاگر کرنے کے لیے علماء کی طرف سے بھر پور تحریک چلائی جائے گی۔ مسلمانوں کو اس وقت بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔ فتنہ تکفیر کا علمی سطح پر رد کرنے کی ضرورت ہے۔ علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں‘ وہ کفار کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے نوجوانوں کو گمراہ ہونے سے بچائیں۔دہشت گردی کی کاروائیاں دشمن کی طرف سے کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ آپریشن ردالفساد ملک بھر میں بلا تفریق مسلک و مذہب فساد پھیلانے والوں کے خلاف کیا جار ہا ہے۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دیگر علمائے کرام کا کہنا تھا کہ پاکستان لاالہ الااللہ کی جاگیر ہے۔وطن عزیزپاکستان سے د ہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اتحادویکجہتی کا ماحول اور قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔آج بیرونی قوتیں نظریہ پاکستان کو ہمارے ذہنوں سے ختم کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں۔اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک کو سیکولر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ پاکستان بناتے وقت لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور آزادی کے حصول کیلئے ایک قوم ‘ ایک وحدت بنے تھے جس کے نتیجہ میں پاکستان کے نام سے ایک الگ ملک معرض وجود میں آیا۔آج بھی ملک جن کٹھن حالات سے دوچار ہے۔ پھر سے اہل پاکستان میں وہی جذبے پیدا کرنے کی ضرور ت ہے۔پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے منشور الگ، الگ ہوسکتے ہیں لیکن نظریہ سب کا ایک ہونا چاہئے۔مسلم ملکوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے امت مسلمہ کو باہم متحد کرنے کی ضرورت ہے۔