خبرنامہ پاکستان

مردم شماری کا ایک چوتھائی کام خوش اسلو بی مکمل

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) وفاقی ادارہ شماریا ت کے سربراہ آ صف باجوہ نے کہاہے کہ مردم شماری کا ایک چوتھائی کام خوش اسلو بی مکمل کر لیا گیا ہے ،پہلے مر حلہ میں شامل64 اضلاع میں سے پہلے بلاک پر کام مکمل کر لیا گیا ہے،پہلے بلاک میں پہلے مرحلہ میں خاص دشواری پیش نہیں آئی ۔ مردم شماری کا کام اچھے ماحول میں سرانجام دیا،، اپر کاغان میں برف باری کی وجہ سے کچھ علاقوں میں کام مکمل نہیں کیا جا سکا رہ گئے ہیں، بلوچستان کے 2 اضلاع سیکورٹی خطرات کی وجہ سے تھوڑا کام رہ گیا ہے جس پر کام جاری ہے، لاہور ‘ پشاور ‘ کراچی اور کوئٹہ میں بعض جگہوں پر گھرانوں کی تعداد ہمارے تخمینہ سے زیادہ نکلی ہے اور وہاں پر ریزرو سٹاف استعما ل کرکے کام مکمل کیا گیا،کامیابی کا کریڈٹ قوم ‘ پاک فوج اور کام کرنے والے شمار کنندگان کو جاتا ہے جو محنت کر رہے ہیں، فیز II‘پر کام25 اپریل سے شروع ہو گا، 80 لاکھ گھرانوں تک شمار کنندگان گئے ہیں،2 ملین گھروں کی نادرا کے زریعے تصدیق کی ہے،سوشل میڈیا پر پنسل سے فارم پر کرنے کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا گیا۔ اس حوالے سے سخت ایکشن لیا گیا،خانہ شماری کے لئے محکمہ مال کے نقشہ جات استعمال کئے ہیں، گوگل کے نقشہ ہم استعمال نہیں کر رہے۔ مردم شماری کی شفافیت کا جائزہ لینے کیلئے یو این ایف پی کی ٹیمیں دورہ کر رہے ہیں۔ 5 ٹیمیں ہیں ‘ 6 غیر ملکی آبزرور ہیں باقی آبزرور مقامی ہیں۔ کام مکمل ہونے کے بعد تمام دستاویزات سیل کر کے اسسٹنٹ کمشنر کی تحویل میں دئیے جاتے ہیں اور مکمل حفاظت کی جا رہی ہے۔ تمام ریکارڈ فوج کی نگرانی میں اسلام آباد لائے جائیں گے، خواجہ سراؤں کو بھی شمار کیا جا رہا ہے اور معذوروں کو بھی شمار کرنے کیلئے ہدایات پر عمل کرایا جا رہا ہے۔ جمعرات کو وفاقی ادارہ شماریات کے ہیڈ کوارٹر زمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری شماریات ڈاکٹر شجاعت علی نے کہا ہے کہ مردم شماری ایک بڑا سنگ میل ہے ۔ کامیابی سے عمل جار ی ہے۔ فیز ون کے 2 بلاکس ہیں ‘ پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا۔ بڑی خوشی ہوئی کہ پہلامرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔ چھوٹی شکایات بھی آ رہی ہیں ان کا ازالہ کیا گیا ہے۔ چاروں صوبوں میں کنٹرول رومز فعال انداز میں کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کو آگاہی فراہم کی جا تی رہی ہے۔ کل سے اگلے مرحلہ پر کام شروع ہو جائے گا۔ آصف باجوہ نے کہا کہ مردم شماری کا ایک چوتھائی کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔ مردم شماری کے عمل کو کو 2 فیز میں تقسیم کیا ہے پہلے فیز میں64 اضلاع شامل ہیں 15مارچ سے ملک بھر میں کام شروع ہوا پہلے 3 دن خانہ شماری ہوئی ۔ عمارات کو نمبر لگائے گئے۔ 18 مارچ سے مردم شماری شروع کی۔ 10 د ن میں42226بلاکس میں جا کر کام مکمل کیا۔ 28 مارچ کو بے گھر افراد کو شمار کیا گیا۔ 31مارچ سے دوسرے بلاکس کی خانہ شماری ہو گی۔ 3 اپریل سے 12 اپریل تک مردم شماری ہو گی‘ 13 اپریل کو بے گھر افراد کو شمار کیاجائے گا ‘ 14 اپریل تک 64 اضلاع میں کام مکمل کر لیں گے۔ آدھا کام مکمل ہو جائے گا۔ پہلے بلاک میں پہلے مرحلہ میں خاص دشواری پیش نہیں آئی ۔ مردم شماری کا کام اچھے ماحول میں سرانجام دیا۔ مردم شماری کیلئے ٹیموں کے ساتھ عوام نے اچھا برتاؤ کیا۔ کہیں سے بدتمیزی کی اطلاع نہیں ملی۔ اسلام آباد میں مرکزی کنٹرول روم ہے اور تمام صوبوں میں بھی موجود ہیں اور کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کے بے شمار فون کالز آتی رہی ہیں لوگوں نے گھروں میں نمبرز لگانے کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اضلاع میں بلاک 2شروع ہونے والا ہے۔31مارچ سے 3 اپریل تک اگر گھر کا نمبر نہ لگے تو لوگ اطلاع دیں کیونکہ یہ مردم شماری کے لئے ضروری ہے۔ 15 مارچ کو ایک ٹرک کو حادثہ ہوا۔ سیکیورٹی کے حوالے سے 3,2 واقعات سامنے آئے کچھ علاقوں اپر کاغان میں برف باری کی وجہ سے کچھ علاقے رہ گئے ہیں۔ بلوچستان کے کچھ اضلاع کے چند بلاکس میں سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ ضلع کیچ ‘ لسبیلہ کے 6 اضلاع میں کام مکمل ہو گیا ہے۔ آواران میں تھوڑا کام رہتا ہے جو کل تک مکمل ہو جائے گا۔ اورکزئی ایجنسی میں مکمل ہو گیا ہے۔ بلوچستان کے 2 اضلاع میں کام باقی ہے۔ باقی سارا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ بلاک 2 کے لئے شمار کنندگان فیلڈ میں موجود ہیں جو آج سے کام شروع کریں گے۔ بعض علاقوں میں گھرانے زیادہ نکلے تو ریزروسٹاف کو استعمال کیا ۔ لاہور ‘ پشاور ‘ کراچی اور کوئٹہ میں بعض جگہوں پر گھرانوں کی تعداد ہمارے تخمینہ سے زیادہ نکلی ہے۔ ان جگہوں پر کام مکمل ہو گیا ہے۔ کریڈٹ قوم ‘ پاک فوج اور کام کرنے والے شمار کنندگان کو جاتا ہے جو محنت کر رہے ہیں۔ سب کے تعاون سے یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچا ہے۔ فیز II‘25 اپریل سے شروع ہو گا۔ 80 لاکھ گھرانوں تک شمار کنندگان گئے ہیں۔ 2 ملین گھروں کی نادرا ادیگر سے تصدیق کی ہے ۔ ہر چوتھا گھر کی تصدیق کی ہے۔ 25 فیصد تصدیق کی ہے۔ بلوچستان کے 2 اضلاع میں سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے کام آہستہ ہو رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پنسل سے فارم پر کرنے کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا گیا۔ اس حوالے سے سخت ایکشن لیا گیا۔ 3,2 لوگوں کو پکڑا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جلدی سے لکھ رہے ہیں ان کو کام سے ہٹا دیا گیا ہے۔ پنسل جاری نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شام کو پنسل سے لکھیں گے فنڈز اب تک کیلئے کافی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ محکمہ مال کے نقشہ جات استعمال کئے ہیں۔ گوگل کے نقشہ ہم استعمال نہیں کر رہے۔ مردم شماری کیلئے یو این ایف پی اے کو حکومت نے اجازت دی ہے وہ شفافیت کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کر رہے ہیں۔ 5 ٹیمیں ہیں ‘ 6 غیر ملکی آبزرور ہیں باقی آبزرور مقامی ہیں۔ کام مکمل ہونے کے بعد تمام دستاویزات سیل کر کے اسسٹنٹ کمشنر کی تحویل میں دئیے جاتے ہیں اور مکمل حفاظت کی جا رہی ہے۔ تمام ریکارڈ فوج کی نگرانی میں اسلام آباد لائے جائیں گے۔ ہر گھرانے کی تفصیلات کی 3 کاپیاں تیار کی جاتی ہیں۔ خواجہ سراؤں کو بھی شمار کیا جا رہا ہے اور معذوروں کو بھی شمار کرنے کیلئے ہدایات پر عمل کرایا جا رہا ہے۔