خبرنامہ پاکستان

مریم نواز کی لیڈرشپ کا سوال کبھی سامنے نہیں آیا: وزیراعظم

مریم نواز کی لیڈرشپ کا سوال کبھی سامنے نہیں آیا: وزیراعظم

اسلام آباد:(ملت آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما ہیں تاہم وہ کچھ باتیں ایسی کرجاتے ہیں جو انہیں نجی محلفوں میں کرنی چاہیئیں، عوام میں نہیں۔ ن لیگ اپنی کارکردگی اور بیانیے کی بنیاد پر انتخابات میں کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا پاکستان تسلیم کرتا ہے کہ صرف پنجاب حکومت کامیاب ہے، پنجاب کے علاوہ دیگر صوبے اپنے معاملات نہیں چلاسکے۔
’وزیراعظم بننے کا امیدوار نہ پہلے تھا اور نہ اب ہوں‘
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کبھی وزیراعظم بننے کی خواہش نہیں تھی، وزیراعظم بننے کا امیدوار نہ پہلے تھا اور نہ اب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہر اچھے برے وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا، جو لوگ روز جماعتیں بدلتے ہیں ان کو کامیاب ہوتے نہیں دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم کوئی جماعت اکیلے نہیں کرسکتی پھر چاہیں وہ اکثریت میں ہی کیوں نہ ہو، ترامیم اتفاق رائے سے ہی کی جاتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم متفقہ طور پر کی گئی اب اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے، ترمیم کے بعد صوبوں کو کارکردگی دکھانا پڑے گی اور جو نہیں دکھا پائے گا وہ ناکام ہوجائے گا۔
’عمران خان کی رائے کی پروا نہیں‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رائے کی مجھے کوئی پروا نہیں، وہ نہ اسمبلی آتے نہیں اور نہ انہوں نے مجھے ووٹ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں رہ کر ایئرلائن چلانا ناممکن ہے، پہلے بھی کہہ چکا ہوں پی آئی کی نجکاری کردیں، ہم ہر سال ایئرلائن پر 40 ارب روپے ضائع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف ہمارے لیڈر ہیں، مریم نواز کی لیڈرشپ ماننے کا سوال کبھی سامنے نہیں آیا، ان کے پاس پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں اور نہ ہی وہ اسمبلی کی رکن ہیں۔
عوام صرف نواز شریف کو لیڈر پہنچانتے ہیں، شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزارت سنبھالے سات ماہ ہوگئے ہیں، نہ کبھی نواز شریف نے فون کرکے کوئی کام کرنے یا نہ کرنے کو کہا اور نہ کسی اور نے فون کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پارٹی کے صوبائی صدر ہیں لیکن عوام جس لیڈر کو پہچانتے ہیں وہ نواز شریف ہیں۔ شاہد خاقان عابسی نے کہا کہ ان کی حکومت میں کوئی ریڈ لائن نہیں، صرف ایک ہی ریڈ لائن ہے وہ ہے آئین۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ان کو جانتے ہیں اور وہ ان کے ساتھ ٹاکرے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔
’میں نے دس دفعہ شیخ ریشد سے کہا ہے کہ میرے سامنے بیٹھ کر بات کرو۔‘
2018 انتخابات میں وزیراعظم کے منصب کے امیدوار ہونے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال ان سے انتخابات کے بعد کیا جائے کیوں کہ بطور وزیراعظم وہ اس کرسی پر بیٹھ کر جواب نہیں دینا چاہتے۔