خبرنامہ پاکستان

مسئلہ کشمیرپاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے: نوازشریف

اسلام آباد: (اے پی پی) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے مراکز کا خاتمہ کیا جاچکا ہے آج کا پاکستان 2013 کے مقابلے میں کہیں زیادہ پرامن، خوشحال اور مستحکم ہے۔ اسلام آباد میں سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے جب کہ سفیرعالمی برادری کو معاشی خوشحالی اورمحفوظ سرمایہ کاری کی طرف متوجہ کرسکتے ہیں ۔ وزیراعظم کا سفیروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام معاملات پر آپ کی اپروچ درست سمت میں گامزن ہے ، کچھ مسائل قابل توجہ ہیں انہیں حل کرنے کی ضرورت ہیں ۔ ان کا کہنا تھا بہتر سفارتکاری سے آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے ۔ ان کا کہنا تھا سفیرکی کامیابی یہی ہے کہ سبز پاسپورٹ عزت اور وقارکی علامت بن جائے ۔ سفیردنیا میں پاکستان کا بہتر تشخص اجاگر کریں۔ ان کا کہنا تھا چین ہمارا قابل بھروسہ دوست ملک ہے اور اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اقتصادی راہداری منصوبوں پرچین کی حکومت اور عوام کےشکر گزار ہیں ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق چاہتے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ۔ بھارت سے آزادی کی تمنا کشمیریوں کے لہو میں دوڑ رہی ہے ۔ کانفرنس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ روس اور یورپی یونین کےساتھ تعلقات کو مستحکم کیا اور امریکا سے مذاکرات ملکی مفاد کے تناظر میں کیے گئے ۔ خارجہ پالیسی درست سمت میں گامزن ہے ۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ درحقیقت آج ہم پہلے کے مقابلے میں کہیں مربوط ہیں اور وزیراعظم نواز شریف کے مضبوط، متحرک اور خوشحال پاکستان کے وژن اور پر امن ہمسائیگی کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہیں ۔