خبرنامہ پاکستان

مسلح دہشت گردی نے معاشی اور سیاسی دہشت گردی کی کوکھ سے جنم لیا

شجاع آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ مسلح دہشت گردی نے معاشی اور سیاسی دہشت گردی کی کوکھ سے جنم لیا ہے جہاں معاشی دہشت گردی ہوگی وہاں مسلح دہشت گردی کا ہونا لازمی امر ہے ،جماعت اسلامی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کرپٹ حکمرانوں ،بے رحم اشرافیہ ،ظالم جاگیرداروں اور لینڈ و شوگر مافیاکے خلاف جہاد کررہی ہے ۔غربت ،جہالت ،مہنگائی ،بے روز گاری ،بدامنی اور لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل حکمرانوں کے پیدا کردہ ہیں ۔ملک میں وسائل کی کمی نہیں مگر دولت کی غیر منصفانہ تقسیم اور حکمرانوں کی لوٹ مار نے ملک و قوم کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔جنوبی پنجاب کے عوام قیام پاکستان کے بعد سے الگ صوبے کا مطالبہ کررہے ہیں ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ۔جنوبی پنجاب کے مسائل کا واحد حل اسے ایک الگ صوبے کی حیثیت دینا ہے ۔قومی و بین الاقومی اداروں نے جماعت اسلامی کو حقیقی جمہوری جماعت اور سپریم کورٹ نے ہماری دیانتداری؂کوتسلیم کیا ۔ وہ ہفتہ کو تحصیل بار شجاع آباد اور جلاپور پیروالا میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد،نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب عزیر لطیف ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ،صدر رانا طفیل احمد نون سیکرٹری راؤ عامرلقمان تحصیل بار بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا ،جنوبی پنجاب میں بے پناہ وسائل ہونے کے باوجود وڈیروں اور جاگیرداروں کے ظلم وجبر نے عوام کو ترقی و خوشحالی سے محروم رکھا ہوا ہے ۔وڈیر ے اور جاگیر دار خود کو آقا اور عوام کو غلام سمجھتے ہیں حالانکہ ان میں اکثریت ان لوگوں کی ہے جنہوں نے انگریز سے وفاداری اور قوم سے غداری کے عوض جاگیریں حاصل کی تھیں ۔انہوں نے کہا کہ جاگیردار اور وڈیرے عامی آدمی کو اپنا غلام رکھنے کیلئے عوام کی ترقی اور خوشحالی نہیں چاہتے ،ترقی و خوشحالی کیلئے سیاسی شعور کی بیداری ضروری ہے تاکہ عوام ان ظالموں کے شکنجہ سے آزادی حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے ہی جنوبی پنجاب محرومیو ں کا شکار ہے ۔غربت و افلاس اور بے روز گاری نے یہاں مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں ،ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں ۔وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم سے ایک طرف بنگلے اور قلعہ نما محل ہیں اور دوسری طرف لوگ جھونپڑیوں میں رہنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ اگر بہاولپور کو صوبہ بنا دیا جائے تو ہزاروں لوگ جنہیں روزانہ دفتری کاموں اور ہائیکورٹ میں مقدمات کے سلسلہ میں لاہو ر جانا پڑتا ہے ان کا وقت اور وسائل ضائع ہونے سے بچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی طور پربھی چھوٹے یونٹس کارکردگی کو موثر بنانے میں ہمیشہ ممد و معاون ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران اس وقت کا انتظا ر نہ کریں جب غربت کے مارے عوام کا ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچ جائے گا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ نے عوام کو ایک حوصلہ اور اعتماد دیا ہے،اب کتاب اور میزان عدلیہ کے پاس ہے ، ہمیں امید ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ ملک سے کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کے نظام کو لپیٹ کر رکھ دے گا۔انہوں نے کہا کہ آج تک اس ملک میں طاقتور ہر قانون سے خود کو بالا تر سمجھتا رہا ہے ۔یہاں چیونٹیوں کو پکڑا اور ہاتھیوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے ،غریب جس دن سیاسی پنڈتوں اور اسٹیٹس کو کی حامی قوتوں کے نرغے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا وہی قوم کی حقیقی آزادی کا دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے ارب ہا سوٹیزر لینڈ ،لندن ،دبئی اور قطر کے بنکوں میں پڑے ہیں جبکہ عوام غربت مہنگائی بے روز گاری سے تنگ ہیں غریب کو انصاف ملتا ہے اور نہ تعلیم اور صحت کی سہولت دستیاب ہے ۔عام آدمی ایک ماہ کا بجلی کا بل نہ دے تو اس کا میٹر کاٹ دیا جاتا ہے اور ارب پتی سال ہا سال تک بجلی اور گیس چوری کی استعمال کرتا رہے تو اسے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو جاگیر داروں ،وڈیروں اور کرپٹ حکمرانوں نے یرغمال بنا رکھا ہے ،جب تک اس استحصالی نظام کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ۔