خبرنامہ پاکستان

مسلم لیگ(ق) کاعوامی تحریک کے احتجاجی دھرنےمیں شرکت کااعلان

لاہور(آئی این پی) مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے17جون کو عوامی تحر یک کے احتجاجی دھر نے میں بھر پور شر کت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی او آرز کا مسئلہ حل نہ ہونے پر اپوزیشن جماعتوں کے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ ہو گا‘نواز شریف کو سیاست سے ریٹائرمنٹ لینی چاہیے یا نہیں اس بات کا فیصلہ وہ خود یا انکے ڈاکٹرز ہی کر سکتے ہیں ‘ ڈولفن فورس وردیاں پہن کر ڈکیتیاں کر رہی ہے‘بہاولپور سولرپاورپراجیکٹ پر 18ارب لگا دیا گیا اور 18میگا واٹ بجلی پیدا کررہا ہے‘طاہر القادری نے جنرل راحیل شریف سے انصاف مانگا تو اس کا یہ فائدہ ہو ا کہ ایف آئی آر درج ہو گئی‘ پنجاب ڈوب رہا ہے ، یہ صرف ہیرا پھیری کا بجٹ ہے ، تعلیم صحت اور سوشل سیکٹر کیلئے جتنا بھی مختص کیا گیا ہے یہ سب کا سب اورنج ٹرین کھا جائے گی ،لوگوں کو صوبے میں اور نج لائن کے سوا اور کچھ بھی نظر نہیں آئے گا۔ وہ بدھ کے روزاپنی رہا ئش گاہ پر پر یس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر (ق) لیگ کے پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈرسردار وقاص موکل سمیت دیگرا راکین اسمبلی بھی موجود تھے چو ہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے میں ان کا بھر پو ر ساتھ دیں گے ، اس میں بے گناہ لو گوں کو شہید کیا گیا لیکن ان بے گناہ شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا، تمام اپوزیشن ساتھ دیں گی ، یہ دھرنا افطار سے شروع ہو کر سحری کے وقت ختم ہو جائے گا، طاہر القادری نے جنرل راحیل شریف سے انصاف مانگا تو اس کا یہ فائدہ ہو ا کہ ایف آئی آر درج ہو گئی ، وزیر اعلیٰ نے خود ہی کمیشن بنا یا خود ہی جے آئی ٹی بنائی اور رپورٹ کو بھی چپ کر کے پی گئے ، کسی کو خبر تک نہیں ہونے دی ، یہ کیسا انصاف ہے ؟ ۔پرویز الٰہی مزید کہا کہ ٹی اوآرز کا معاملہ کسی کنارے نہ لگنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کو پاکستان کی قربانیوں کا احساس کرنا چاہیے ، ان کو اس طرح کا جارحانہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ وہ کر رہے ہیں، ہم نے ان کے 30لاکھ افغان مہاجرین کو پا لا اور ابھی تک پا ل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف حکومت نے اپنا مسلسل آٹھواں خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے ، اگر یہ ان کا اپنا کا روبار ہو تا تو اس میں خسار ہ نہ ہوتا بلکہ یہ ترقی کر تا، یہ سب اچھے کی رپورٹ دے رہے ہیں لیکن درحقیقت پنجاب ڈوب رہا ہے ، یہ صرف ہیرا پھیری کا بجٹ ہے ، تعلیم صحت اور سوشل سیکٹر کیلئے جتنا بھی مختص کیا گیا ہے یہ سب کا سب اورنج ٹرین کھا جائے گی ،لوگوں کو صوبے میں اور نجلائن کے سوا اور کچھ بھی نظر نہیں آئے گا،یہ گزشتہ 8سال سے مسلسل سود کی شرح کو بڑھا تے جا رہے ہیں ،(ن)لیگ نے گزشتہ سال 31ارب سود کی مد میں خرچ کیا ، یہ آٹھ سالوں میں ایک بھی سرپلس بجٹ نہیں دے سکے جبکہ میں 100ار ب کا سرپلس بجٹ چھوڑ کرآیا تھا ، انہوں نے کوئی ایک شعبہ نہیں چھوڑا جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو لیکن پھر بھی 131ار ب خسارے کابجٹ پیش کیا ہے ،وجہ یہ ہے کہ پیلی ٹیکسی ، سبز ٹیکسی اور جنگلہ بس 5سالوں میں100ار ب کھا چکی ہے ، جنگلہ بس ہر مہینے ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان کر رہی ہے جو کہ حکومت کی جیب سے جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب بھٹوں پر جا کر شعبدہ بازی کر رہے ہیں ، چائلڈ لیبر تو انہوں نے خود پیدا کی ہے ،10ہزار سکول بند کر کے تعلیم کا بیڑہ غرق کر دیا بچے لیبر نہ کریں تو اور کیا کریں ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں پنجاب سندھ سے بھی پیچھے چلا گیا ہے کیونکہ پنجاب نے گزشتہ سال صحت اور تعلیم کے کل فنڈزکا 50فیصد بھی خرچ نہیں کیا ، سال 2015-16ء میں صحت کیلئے 24ارب رکھے گئے اور صرف 3ار ب خرچ کیے ، تعلیم کے شعبے میں کل مختص کر دہ بجٹ کا صرف 10فیصد خرچ کیا۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ وزیر آباد کا رڈیالوجی ، جنرل ہسپتال نیوروسرجری ، جناح ہسپتال برن یو نٹ ، میو ہسپتال سرجیکل ٹاور، لاہور رنگ روڈ اور پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت سمیت میرے بنائے ہوئے متعدد اربوں روپے کے منصوبوں کوگزشتہ 8سال سے صرف سیاسی انتقامی بنیادوں پر مکمل نہیں کیا جا رہا ، اسمبلی کے تمام اراکین کو چاہیے کہ مسلسل 2دن اجلا س کا بائیکاٹ کریں اور اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر گزشتہ 8سال سے روکے جانے پر اپنا بھر پو ر احتجا ج ریکا رڈ کر وائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب نے ضلعی ہسپتالوں کو ٹھیکے پر دے رکھا ہے ، صحت اور تعلیم اس لیے ترجیحات میں شامل نہیں ہیں کیونکہ ان میں پیسہ نہیں بنتا ، کسانوں کو پیکج دے کر پیک کر دیا گیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس پیکج میں سے مختلف حلقوں کے ایم پی ایز کو سڑکیں بنانے کیلئے کروڑوں روپے دیے جا رہے ہیں ۔ بہاولپور سولرپاورپراجیکٹ پر 18ارب لگا دیا گیا اور 18میگا واٹ بجلی پیدا کررہا ہے ، اتنا بڑا فراڈ کیا جا رہاہے ، یہ کہتے تھے کہ ریکوڈک سے سونا نکلا ہے اور کئی جگہوں سے تانبا بھی نکلا ہے تو وہ کیا وہ سب جا تی عمرہ چلا گیا ہے ، قوم کو بتائیں کہ و ہ سونا کہاں گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈولفن فورس وردیاں پہن کر ڈکیتیاں کر رہی ہے ، یہ منصوبہ صرف ہما رے دور کے ٹریفک وارڈنز کے منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے بنا یا گیا ہے ، اورنج لائن اور گرین لائن میرے دورکے بنائے ہو ئے منصوبے ہیں لیکن ہم نے اس سارے منصوبے کو انڈر گراؤنڈ رکھنا تھا۔