خبرنامہ پاکستان

مسلم لیگ ن کے کارکنان اور رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے، سعد رفیق

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی آمد سے قبل انتظامیہ نے ہمارے کارکنان اور رہنماؤں کی اچانک گرفتاریاں شروع کردی، ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں فوری رہا کیا جائے۔

ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکریٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کارکنوں کو گرفتار کرکے کوٹ لکھپت جیل بھیجا جارہا ہے، حکومت کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کرکے اشتعال پیدا کر رہی ہے، ایئر پورٹ بھی ہمارا ہے، ہم سوچ نہیں سکتے ایک پتھر یا شیشہ بھی توڑیں، نگران وزیر اعلی پنجاب ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں بند کرکے فوری رہا کریں۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے ہماری درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا، بلکہ اچانک کارکنان اوررہنماؤں کی گرفتاری شروع کردی۔ ہم پرامن لوگ ہیں اور شہر کا امن قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی قیادت میں تیرہ جولائی کو ایئر پورٹ جا کر نواز شریف کا تاریخی استقبال کریں گے، معلوم نہیں نگران وزیراعلٰی پنجاب کو گرفتاریوں کا مشورہ کس نے دیا، حکومت خود اشتعال انگیز کارروائیاں کر رہی ہے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر مجھے کسی نے گرفتار کرنا ہے تو کر لے، میں پہلی بار گرفتار نہیں ہوں گا مگر اسکے نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ آزادی رائے، آزادی تقریراورآزادی اظہار پر کوئی پابندی نہیں ہے، ہم سیکیورٹی کے تمام اصولوں کی پابندی کرنا جانتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں عام انتخابات ہورہے ہیِں، کوئی نہیں چاہتا کہ کوئی بگاڑ پیدا ہو، نہ انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے نہ اسکو متنازعہ بنائیں گے۔

سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہمیں تو پہلے ہی نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری پر تحفظات تھے اور آپ جو کرناچاہ رہے ہیں اس پر تاریخ آپ کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ سارے ایکشن کا ذمہ دار نگراں وزیر اعلیٰ کو ٹہراتا ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت صرف دو ماہ کے لیے ہے، اس لیے خبردار کرتا ہوں کہ باز آجائیں اور ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرکے دکھائیں۔ ایسی فضا نہ پیدا کی جائے جس سے ملک اور صوبے کو نقصان پہنچے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی اعلٰی قیادت آج اجلاس کرے گی جسکے بعد اگلا لائحہ عمل دیا جائے گا۔

گرفتاریاں اور احتجاج

لاہور میں رات گئے پولیس نے مسلم لیگ ن کے ورکرز کو پارٹی دفاتر سے گرفتار کرلیا۔ کارکنان اپنے قائد نواز شریف کی جمعہ کے روز آمد اور ائیر پورٹ جانے کے حوالے سے تیاریاں کر رہے تھے۔

تھانہ شفیق آباد اور اسلام پورہ کی حدود سے بڑی تعداد میں یو سی چیرمین سمیت درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا گیا جس کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد تھانہ شفیق آباد، گرین ٹاون اور اسلام پورہ تھانہ پہنچ گئی اور پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ گرفتار ہونے والوں میں یوسی 59، یوسی 65، یوسی 66 کے چیئرمین شامل ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر بلال یسین بھی احتجاج میں شامل ہوتے ہوئے اپنے کارکنوں کو چھڑوانے تھانہ شفیق آباد پہنچے۔ اب تک درجنوں کارکنان کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

ن لیگی کارکنان اپنے قائد نواز شریف کی جمعہ کے روز آمد اور ائیر پورٹ جانے کے حوالے سے تیاریاں کر رہے تھے۔