خبرنامہ پاکستان

معروف شاعرہ پروین شاکر کی 23 ویں برسی

معروف شاعرہ پروین شاکر کی 23 ویں برسی
اسلام آباد(ملت آن لائن) معروف شاعرہ پروین شاکر کی 23 ویں برسی منگل کو منائی گئی۔ پروین شاکر کو اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت ہی کم عرصے میں وہ شہرت حاصل ہوئی جو بہت کم لوگوں کو حاصل ہو پاتی ہے۔ 24 نومبر 1952ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام سیّد شاکر حسن تھا۔ ان کا خانوادہ صاحبان علم کا خانوادہ تھا۔ ان کے خاندان میں کئی نامور شعراء اور ادباء پیدا ہوئے جن میں بہار حسین آبادی کی شخصیت بہت بلند و بالا ہے۔ ان کے نانا حسن عسکری اچھا ادبی ذوق رکھتے تھے۔ انہوں نے بچپن میں پروین کو کئی شعراء کے کلام سے روشناس کروایا۔ پروین شاکر ایک ہونہار طالبہ تھیں۔ دورانِ تعلیم وہ اردو مباحثوں میں حصہ لیتی رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی ادبی پروگراموں میں شرکت کرتی رہیں۔ انگریزی ادب اور زبان دانی میں گریجویشن کیا اور بعد میں انہی مضامین میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ پروین شاکر استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کر لی۔ سرکاری ملازمت شروع کرنے سے پہلے نو سال شعبہ تدریس سے منسلک رہیں اور 1986ء میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ، سی بی آر اسلام آباد میں سیکرٹری دوم کے طور پر اپنی خدمات انجام دینے لگیں۔ 1990ء میں ٹرینٹی کالج جو امریکا سے تعلق رکھتا تھا اور 1991ء میں ہاورڈ یونیورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ شاعری میں آپ کو احمد ندیم قاسمی صاحب کی سرپرستی حاصل رہی۔ ان کی شاعری کا موضوع محبت اور عورت ہے۔ ان کی شاعری کی مشہور کتابوں میں خوشبو، صد برگ، خود کلامی، انکار اور ماہ تمام شامل ہیں۔ پروین شاکر کی پوری شاعری ان کے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار ہے جو درد کائنات بن جاتا ہے، اسی لیے انہیں دور جدید کی شاعرات میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ اْن کی شاعری میں قوس قزح کے ساتوں رنگ نظر آتے ہیں۔ پروین شاکر 42 سال کی عمر میں 26 دسمبر 1994ء کو اسلام آباد میں ٹریفک کے ایک حادثے میں مالک حقیقی سے جا ملیں۔