خبرنامہ پاکستان

معصوم بچیوں سے زیادتی کے واقعات کے بعد قصور خوف کی علامت بن گیا

معصوم بچیوں سے زیادتی کے واقعات کے بعد قصور خوف کی علامت بن گیا

قصور: (ملت آن لائن)معصوم بچیوں سے زیادتی کے واقعات کے بعد قصور خوف کی علامت بن گیا، صوفی بزرگ حضرت بابا بلھے شاہ کی دھرتی میں انسانیت دم توڑنے لگی۔ قصور میں بچیوں سے زیادتی اور پھر قتل کے واقعات جاری رہے۔12 مہینوں کے دوران 12 قتل کئے گئے۔2017 میں جاری حیوانیت اور غیرانسانی کارروائیوں کا سلسلہ نئے سال میں بھی تھم نہ سکا۔ 7 سال کی معصوم زینب کو درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد ابدی نیند سلا دیا گیا۔12 مہینوں کے دوران 12 قتل کئے گئے، 2017 میں جاری حیوانیت اور غیرانسانی کارروائیوں کا سلسلہ نئے سال میں بھی تھم نہ سکا۔ گزشتہ برس 12 بچیاں ہوس کا شکارہو کر موت کی آغوش میں چلی گئیں۔ چند ماہ کے دوران 12 کمسن بچیاں جنسی ہوس کا نشانہ بنیں، ان میں ساڑھے چار سالہ ایمان فاطمہ، 11 سالہ فوزیہ، 7 سالہ نور فاطمہ، ساڑھے 5 سالہ عائشہ آصف، 9 سالہ لائبہ، 7 سالہ ثناعمر اور 5 سالہ کائنات بتول بھی شامل ہیں۔ قصور ان ہولناک اور وحشت کے واقعات کے بعد خوف کی علامت بن گیا ہے۔ کمسن بچیاں مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کر دی گئیں مگر افسوس کوئی سفاک قاتل سلاخوں کے پیچھے نہیں گیا۔