خبرنامہ پاکستان

مقبوضہ کشمیر، میر واعظ عمر فاروق گرفتار

مقبوضہ کشمیر،

مقبوضہ کشمیر، میر واعظ عمر فاروق گرفتار

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جنوبی کشمیر میں نوجوانوں کے قتل عام کے خلاف مقبوضہ علاقے میں بدھ کو مسلسل چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے مارچ کی کال پر سرینگر، شوپیاں ، اسلام آباد اور دیگر علاقوں میں پابندیاں عائد کردیں۔ مارچ کا مقصد جنوبی کشمیر میں شہید کشمیر ی نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کرنا ہے ۔انتظامیہ نے پلوامہ شوپیاں ہائی وے متعدد مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کردی ۔سرینگر اور پلوامہ کے علاقوں ڈالی پورہ ، مرن ، راج پورہ ، واشوبگ اور پرچھو میں مارچ کو روکنے کیلئے بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کیاگیاتھا۔ادھربھارتی پولیس نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کوشوپیاں کی طرف مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گرفتار کرلیا۔ میر واعظ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ نظر بندی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سرینگر کے علاقے نگین میں واقع اپنے گھر سے باہر آئے اور ساتھیوں کے ہمراہ شوپیاں کی طرف مارچ کی کوشش کی۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں واقع اپنے گھر سے باہر نہیں آنے دیا ۔ بھارتی پولیس نے ان کے گھر کا مرکزی دورازہ باہر سے تالا لگا کر بند کر دیا اس کی وجہ سے وہ متعدد کوششوں کو باوجود شوپیاں چلو کال کے سلسلے میں گھر سے باہر نہیں آسکے۔ پولیس نے ان کے گھر کی طرف سے جانے والے تمام راستے بند کر دیے تھے اورذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی وہاں نہیں پہنچنے دیا گیا۔ دریں اثناء تمام تجارتی مراکز بند رہے اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ معطل رہی ، سرکاری دفاتر میں حاضری کم رہے جبکہ سکول،کالج اور کشمیر یونیورسٹی بند رہی ۔ بدھ کو ہونے والے کشمیر یونیورسٹی کے تمام امتحانات ملتوی کردیئے گئے ۔ٹرین سروس بھی مسلسل چوتھے دن معطل رہی۔