خبرنامہ پاکستان

مقبوضہ کشمیر:ریاستی دہشتگردی کی مثال دنیا میں کہیں نہیں: مقررین حریت کانفرنس

اسلام آباد: (اے پی پی) حریت کانفرنس کے منعقدہ اجلاس میں مقررین نے اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے اس متنازعہ مسئلے کے حل کیلئے عالمی سطح پر اسے نمایاں کیا جائے۔ کانفرنس کا عنوان تھا ’’لہو لہو کشمیر ہے‘‘ عالمی توجہ کے حصول کیلئے کانفرنس کا انعقاد کشمیر یوتھ فورم اور دوسری تنظیموں نے کیا تھا۔ مقررین نے ایک متفقہ قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجوں کے ظلم و بربریت کی مذمت اور اس امر پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کا ایک مشترکہ اجلاس کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے منعقد کیا جائے تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انٹرنیشنل جرنلسٹس فورم کی ایک الگ کانفرنس منعقد کرنے کی دعوت دی جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے صحافیوں پر حملوں کی حقیقت کا پتہ چلے۔ سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جب تک کشمیر کے مسئلے کو پاکستان اپنے قومی ایجنڈے کا مستقل حصہ نہیں بنائے گا کشمیر کا تنازعہ جوں کا توں رہے گا، او آئی سی اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس کے حل کیلئے آگے نہیں بڑھیں گے، حکومت پاکستان نے بھارت کے ساتھ تجارت اور دوسرے معاملات میں پالیسی میں تبدیلی لائی ہے تاکہ بھارتی حکومت کو یہ باور کرایا جا سکے کہ پاکستان کشمیری عوام کے خون پر کوئی سمجھوتہ کرنے کیلئے تیار نہیں۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیری عوام کی جائز آزادی کی تحریک کو بھارت یا بھارتی حکومت دہشتگردی کا نام دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا تمام جمہوری حکومتوں کے ادوار میں لازمی حصہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تنازعہ کشمیر کے حل میں ایک جائز اور حقیقی موقف اختیار کرنے میں نہیں ہچکچائے گا اور وہ جارحانہ پالیسی اختیار کرے گا۔ ممبر قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے حل کیلئے پرامن لائحہ عمل اختیار کرے گا جس سے عالمی برادری خودبخود اس مسئلے کے حل کی جانب متوجہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی مثال دنیا میں اور کہیں نہیں ملے گی اور اس مسئلے کو تمام فورم بشمول یورپی یونین، یو این او اور امریکی کانگریس میں اٹھانا چاہیے۔ اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان، سابق سینیٹر مسعود خان، جماعت اسلامی کی راحیلہ قاضی، نامور صحافی حامد میر، حریت کانفرنس کے رہنما اور دوسرے مقررین نے بھی خطاب کیا۔