خبرنامہ پاکستان

مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کشمیریوں کوخاموش کرانےکی ناکام کوشش ہے، دفترخارجہ

اسلام آباد(آئی این پی)ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کا معاملہ کئی ماہ پرانا ہے،کافی حد تک بحران ختم ہوگیا ،مسئلہ کے حل کیلئے سعودی حکام اور کمپنیوں سے رابطے میں ہیں،متاثرہ پاکستانیوں کو وافر خوراک اور صحت کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں،پاکستان دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر رہاہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جتنا نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے،اتنا کسی اور ملک نے نہیں اٹھایا،پاکستان کے 60ہزار شہری اور 6000 سے زائد مسلح افواج کے جوان اور آفیسرز شہید ہوچکے ہیں،دہشتگردی کے خاتمہ تک پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا،مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک ماہ سے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ حاصل کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر موثر انداز میں مسئلہ اٹھایا ہے،کشمیر کے عوام اپنے حق خودارادیت کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی قابل تشویش ہے،پاک افغان بارڈر پر گیٹ کے حوالے سے افغانستان کا بیان حیرت انگیز ہے،پاکستان نے گیٹ اپنی حدود میں تعمیر کیا ہے اور کوئی تجاوز نہیں کیا ہے،نادانستہ طور پر سرحد پار کرنے والے پاکستانی شہری کی ہلاکت کا معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائیں گے۔جمعرات کو دفترخارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر رہاہے اور دہشت گردی کے خلاف دیگر ممالک کی خلوص اور عزم کے ساتھ تعاون کر رہاہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جتنا نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے اتنا کسی اور ملک نے نہیں اٹھایا،پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی بھاری مالی اور جانی قربانیاں دی ہیں،اب تک 60ہزار لوگ دہشتگردی کی وجہ سے شہید ہوچکے ہیں اور 6000سے زائد آرمی کے جوانوں اور آفیسرز نے شہادت حاصل کی ہے،پاکستان دہشتگردی کے خاتمہ تک کوششیں جاری رکھے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ موثر انداز میں علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا ہے،پاکستان کے سفارت خانہ بیرون ممالک میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور ممالک کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے توجہ حاصل کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،پاکستان نے کشمیر کا مسئلہ سارک ممالک کے ساتھ دوطرفہ طور پر اٹھایا ہے،کشمیر بین الاقوامی مسئلہ ہے۔اس کوئی دوسرے مسئلے کے ساتھ موازنہ نہیں کیاجاسکتا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک کو خطوط ارسال کئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک ماہ سے عالمی برادری کی مقبوضہ کشمیر میں صورتحال پر توجہ حاصل کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،عالمی برادری کو اندازہ ہوچکا ہے کہ یہ ایک شنجیدہ مسئلہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود طالبان کے گروہوں اور پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث تنظیموں کے حوالے سے پاکستان افغانستان کو کارروائی کا مطالبہ کرچکا ہے،پاکستان اور افغانستان کے درمیان بارڈرمنیجمنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے دوطرفہ میکنزم تیار کیا جاچکاہے اور 26جولائی کو کابل مین دونوں ممالک کے حکام کا اجلاس بھی ہوچکا ہے۔انہوں نے افغانستان کی جانب سے جاری بیان میں حیرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پاک افغان سرحد پر گیٹ اپنی حدود میں تعمیر کر رہاہے اور کوئی تجاوز نہیں کیا افغانستان کا بیان حیرت انگیز ہے،سعودی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کئی ماہ پرانا مسئلہ ہے سعودی حکومت اور کمپنیوں سے سفارت خانہ رابطہ میں ہے،مسئلہ کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،تقریباً کافی حد تک بحران ختم ہوگیا ہے،وہاں پر موجود پاکستانیوں کو خوراک اور صحت کی سہولتیں فراہم کی گئیہیں ہر فرد کو 200ریال ماہانہ خوراک کیلئے دیا جارہاہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارت کے وزیرداخلہ سے کوئی ملاقات طہ نہیں ہے،انہوں نے دورہ پاکستان سے قبل ملاقات نہ کرنے کا بیان دیا تھا،سارک ممالک کے وزراء کے اجلاس میں سارک کی جانب سے پہلے سے طہ شدہ ایجنڈا پر گفتگو ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں دونوں ممالک علاقائی اور عالمی ایشوز پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں،نادانستہ طور پر سرحد پارک کرکے بھارتی علاقے میں جانے والے پاکستانی کی بھارتی فورسز کی جانب سے ہلاک کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ معاملہ کے حوالے سے حقائق اکٹھے کیے جارہے ہیں اور بھارت کے ساتھ معاملہ اٹھایا جائیگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ضرب عضب آپریشن سے دہشتگردی میں کمی آئی ہے۔(خ م+وخ)