خبرنامہ پاکستان

مقبوضہ کشمیر: بربریت سےشہید افراد کی تعداد 21 ہوگئی

سری نگر:(اے پی پی) تحریک آزادی کشمیر کے نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں ہونے والے مظاہروں پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 21 ہو گئی جب کہ ریاست کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی میں کرفیو نافذ کر کے حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کررکھا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کشمیر کے رہنما برہان وانی کی 2 ساتھیوں سمیت شہادت کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر کے کئی علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے جب کہ سری نگر، کپواڑہ اور پلوامہ سمیت وادی بھر میں کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔ بھارتی فوج نے ریاست کے متعدد علاقوں میں کرفیو بھی نافذ کررکھا ہے جب کہ حریت رہنما سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی جانب سے برہان وانی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کے اعلان کے بعد بھارتی قابض فوج نے یاسین ملک، شبیرشاہ، سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھروں میں نظر بند کررکھا ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل کررکھی ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ وادی کی کشیدہ صورتحال پر بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی ہوا جس میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی شرکت کی۔ ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جموں کشمیر پر قابض فوج کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج اپنی بربریت کے ذریعے کشمیریوں کو حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں کروا سکتی، ایسی کارروائیاں کشمیری عوام کے حقوق سلب کرنے کے مترادف اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، کشمیری قائدین اور شہریوں کا قتل بھارتی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے کیونکہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ہی ممکن ہے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی غیرجانبدارانہ رائے شماری کرائی جائے۔ جمعہ کے روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے کوکرناگ میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان حریت پسند کمانڈر برہان وانی اپنے 2 ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔ برہان وانی کے آبائی قصبے ترال میں ان کے جنازے کے بعد ہزاروں کشمیری نوجوانوں نے بھارت سے آزادی کے حق میں نعرے لگائے اور بھارت مخالف ریلیاں بھی نکالی گئیں جس پر قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کی۔