خبرنامہ پاکستان

ملتان زیادتی واقعے میں ملوث تمام ملزمان گرفتار

ملتان(ملت آن لائن)ملتان پولیس کے سربراہ نے پنچایت کے حکم پر لڑکی سے زیادتی کے بدلے زیادتی کے واقعے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

ملتان کے علاقے راجہ پور میں 16 جولائی کو 12 سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی ہوئی جس کے بعد 18 جولائی کو معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے پنچایت لگی جس کے حکم پر ملزم کی بہن کو متاثرہ لڑکی کے بھائی نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

واقعے کی خبر میڈیا پر آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے کر متعلقہ تھانے کو معطل کردیا تھا جب کہ 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی تھی۔

سی پی او ملتان نے آج اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی جس میں بتایا گیا ہےکہ واقعے پر زیادتی کی شکار بچی کی والدہ نے 20 جولائی کودرخواست دائر کی جس کے بعد فوری طور پر مقدمہ درج کرلیا گیا، واقعے کے 3 مقدمات درج کیے گئے ہیں جس میں اب تک 29 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلا کیس ملزم اشفاق رفیق اور حمید سوہنا کے خلاف درج کیا گیا، دوسری ایف آئی آر عمر وڈا کے خلاف 25 جولائی کودرج ہوئی، واقعے میں ملوث اب تک 29 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ زیادتی پنچایت کے حکم پرکی گئی، مرکزی ملزم سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق لڑکی سے زیادتی کے واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور 7روز کے اندر چالان عدالت میں داخل کیا جائے گا۔