خبرنامہ پاکستان

ملک میں اپوزیشن ایک ہی نظرآتی ہے وہ ہےافواج پاکستان:مخدوم

لاہور(آئی این پی) بزرگ سیاستدان جاویدہاشمی نے کہاہے کہ جب تک حکومت پانامہ لیکس پر کوئی کاروائی کرے گی اس وقت ان کے ان پاؤں کے نیچے سے زمین کھینچی جا چکی ہو گی،بد قسمتی سے آف شور کمپنیوں کے حوالے میاں صاحب نے کبھی کسی سے ذکر بھی نہیں کیا ہو گا ،یہ جو لوگ دائیں بائیں آگے پیچھے ہیں ،سب ایک ہیں ،اس ملک میں اپوزیشن ایک ہی نظر آتی ہے وہ ہے افواج پاکستان ،ہمیں قربانی دینی پڑتی ہے تو دینی چاہئے ،وگرنہ ہم خود دوسروں کو موقع فراہم کرتے ہیں‘کوئی جماعت وفاق میں ہے کوئی صوبے میں احتساب ہوناچاہئے اوربلاتفریق سب کاہوناچاہئے ۔اپنے ایک انٹر ویو میں مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ بات یہ ہے کہ سارے ساست دان کوئی نئے ہیں کوئی پرانے،پانامہ لیکس نے سب کو ننگا کر دیا ہے ، جو آرمی چیف اور وزیر اعظم کی جو ملاقات ہوئی ہے،اسے دل کو خوش رکھنے کے لئے تو نظر انداز کر سکتے ہیں،لیکن حالات ایسے نہیں ہیں کہ جنہیں نظر انداز کیا جائے ،ہمیں قربانی دینی چاہئے ، جن حالات کی طرف نئے اور پرانے حکمران چل پڑے ہیں اللہ کرے کوئی مداخلت نہ کرے ،مگر ہم نے ایوب خان سے پہلے بھی دعائیں مانگی تھیں ،ضیا الحق سے پہلے بھی اور مشرف سے پہلے بھی ،بعد میں پچھتاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اپوزیشن کوئی نہیں ہے کوئی سندھ کی حکومت ،کوئی خیبر پختونخوا کی حکومت کوئی بلوچستان کی حکومت ہے، مگر اپوزیشن کوئی نہیں ہے ،پانامہ لیکس تحریک انصاف والے نہیں لے کر آئے ‘جہانگیر ترین کے خلاف آف شور کمپنیوں کا ثبوت ن لیگ والے تو نہیں لائے ،سارے حکمرانوں اور سیاست دانوں کو پوری قوم دیکھ رہی ہے ،اس صورتحال کا فائدہ ہر آدمی اٹھاتا ہے،لیڈر شپ کا کرائسس ہے اگر وہ قربانی نہیں دینا چاہتے تو پھر کوئی کیا کر سکتا ہے ؟جرنیل شاہی ہمارے مسائل کاکوئی حل نہیں کر سکتی ،کوئی جرنیل آ کر کہے کہ میں کرپشن ختم کر دوں گا وہ نہیں کر سکتا ،یہ بہت زیادہ گہرائی میں بات جا چکی ہے ،اس معاملے کو جنرل راحیل شریف نے نہیں اٹھایا ،اگر حکمرانوں نے جواب نہ دیا تو عوامی حمائت ختم ہو جائے گی اور کوئی غلط فیصلہ ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ قربانی اگر کوئی نہیں دے گا تو پھر قربانیاں دینے والے بھی آ جاتے ہیں ۔ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں حکمران ہیں ،کوئی پرانے حکمران اورکچھ نئے حکمران ہیں ،سب کااحتساب ہوناچاہئے ، سیاستدان خودغلطیاں کرکے دوسروں کوراستہ دیتے ہیں ،ملک میں اس وقت جتنے بھی سیاستدان ہیں وہ سارے حکمران ہیں کوئی نیاحکمران ہے توکوئی پراناحکمران ہے ،کوئی جماعت وفاق میں ہے کوئی صوبے میں احتساب ہوناچاہئے اوربلاتفریق سب کاہوناچاہئے۔