خبرنامہ پاکستان

منی لانڈرنگ کیس: اومنی گروپ کے سربراہ انورمجید آئندہ سماعت پرعدالت طلب

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مبینہ جعلی بینک اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید سمیت تمام فریقین کو طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں مبینہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت اور اومنی گروپ کےمالکان عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے پیش نہ ہونے سے متعلق مجید فیملی کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انور مجید اور دیگرکے پیش ہونے کا رضا کاظم نے یقین دلایا تھا، کیا عدالتی حکم عدولی پرمجید فیملی کو توہین عدالت کا نوٹس دیں؟

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدم حاضری کی وجوہات بتائیں؟ مجید فیملی کو بلائیں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں، رات 8 بجے تک بلائیں ہم دوبارہ عدالت لگا دیں گے، آپ کو خدشات ہیں کہ مؤکل کو گرفتار کیا جائے گا؟ اگر سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کراسکتے تو پھر بتائیں ہم کیا کریں؟ اومنی گروپ کی جائیدادیں، بینک اکاؤنٹس ایف آئی اے نےقرق کیں تو اب ہم بھی قرقی کا حکم دیتے ہیں۔

اس موقع پراومنی گروپ کے وکیل شاہد حامد نے استدعا کی کہ ہمیں وقت دیں تا کہ انورمجید اوردیگر کوعدالت میں بلاسکیں، اس پرعدالت نے وقت دین کی استدعا مسترد کردی۔

دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران اے ون انٹرنیشنل کے اکاؤنٹ سے مزید 15 اکاؤنٹس نکلے ہیں، ان اکاؤنٹس سے 6 ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں، گرافک ڈیزائنر کےنام پراکاؤنٹ کھلوایا گیا، 35 ہزار روپے تنخواہ لینے والے گرافک ڈیزائنر کے اکاؤنٹ سے 80 کروڑ کی ترسیلات ہوئیں۔

ڈی جی ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ لاہور کی ایک خاتون کے نام پر جعلی اکاونٹ کھلوایا گیا، اس اکاؤنٹ سے بھی ڈیڑھ ارب کی ترسیلات ہوئیں، اکاؤنٹ ہولڈرخاتون کا خاوند موٹرسائیکل رائیڈر ہے،یقین سےکہہ سکتاہوں رشوت کے پیسے ان اکاؤنٹس میں ڈالےگئے۔

وکیل اومنی گروپ نے مؤقف اپنایا کہ جےآئی ٹی کی 60 صفحات کی رپورٹ میں کسی جگہ رشوت یا بدعنوانی ثابت نہیں ہوئی، اومنی گروپ کا سارا پیسہ لیگل ہے اور اس کا آڈٹ ہوتا ہے، بغیر تحقیقات کے الزام تراشی کرکے میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہےتاکہ کل ہیڈلائن بنے۔

اس پر جسٹس عمر طا نے بشیرمیمن سے مکالمہ کیا کہ ڈی جی صاحب آپ بغیر تحقیقات کسی پررشوت کا الزام نہیں لگاسکتے۔

جسٹس ثاقب ثاقب نثار نے کہاکہ پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنادیتے ہیں جس میں واجد ضیا اور اس کی ٹیم ہو، لوگ پھر کہیں گے کہ عدالت جے آئی ٹی نہیں بناسکتی، ہم وکلا کو سننے کے بعد جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے سکتے ہیں، پاناما جے آئی ٹی میں ایم آئی کو تڑکا لگانے کےلیے شامل کیا گیا ہوگا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اتنا بڑا جلوس نکال کر مجھے ڈرایا گیا، اس پر فاروق نائیک نے کہا کہ جو رویہ اس دن اختیار کیا گیا اس کی مذمت کی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کی عزت کی ہے، زرداری صاحب نے 11 سال جیل کاٹی۔

جسٹس ثاقب نثارنے استفسار کیا کہ کیا فریال تالپوراورآصف زرداری تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں، اس پر فاروق نائیک نے کہا کہ جب بھی ایف آئی اے بلائے گی وہ حاضر ہو جائیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر انور مجید سمیت تمام فریقین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت بدھ 15 اگست تک ملتوی کردی۔