خبرنامہ پاکستان

مولانا فضل الرحمان کا عمران خان سے آف شورکمپنیوں پر استعفیٰ کا مطالبہ

اسلام آباد (آئی این پی)جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کی اپنی آف شور کمپنیاں ہیں،انھیں سب سے پہلے استعفیٰ دینا چاہئے،خیبر پختونخوا حکومت کا تختہ الٹنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،ہم نے خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کی تجویز دی تھی،خیبر پختوانخوا سے انکی خیبر لیکس آرہی ہیں خیبر پختونخوا میں وزراء کرپشن کریں تو دوہرا معیاراپنایا جاتا ہے،پیپلز پارٹی پنجاب میں بطور اپوزیشن جماعت اپنی ساکھ بچانے کیلئے تحریک انصاف کے پیچھے لگی ہے،پیپلز پارٹی کو اپنی حکمت عملی پر غور کرنا چاہیے۔وہ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاناما لیکس کے ٹی او آرز بنانے کا اختیار وزیر اعظم کو نہیں تو اپوزیشن کو کیسے ہے،اپوزیشن کے اپنے ٹی او آرز میں تضاد ہے،یہاں تحقیقات چیف جسٹس کرے اور ٹی او آرز ان کی مرضی کے ہوں،خیبر پختوانخوا سے تو انکی اپنی خیبر لیکس آئی ہیں لیکن خیبر پختونخوا حکومت میں وزراء کرپشن کریں تو دوہرا معیاراپنایا جاتا ہے،عمران خان اور انکی جماعت کے ممبران کے اپنے بیرون ملک اکاؤنٹس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کیوں استعفیٰ دیں، عمران خان کی خود آف شور کمپنیاں ہیں،انھیں تو پہلے خود استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کا تختہ الٹنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،ہم نے خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کی تجویز دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کی تجویز نہیں مانی تھی،(ن) لیگ نے کہا تھا کہ وہ خود ایکسپوز ہوں گے،عمران خان خیبر پختونخوا میں ایکسپوز تو ہو گئے ہیں لیکن صوبے کا نقصان کر دیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب اور سندھ کی سوچ الگ ہے،پیپلز پارٹی پنجاب کو خدشہ ہے کہ کہیں وہ نرم پڑے تو عوام سمجھے گی کہ پی ٹی آئی حقیقی اپوزیشن ہے،پیپلز پارٹی پنجاب میں بطور اپوزیشن جماعت اپنی ساکھ بچانے تحریک انصاف کے پیچھے لگی ہے،پیپلز پارٹی کو اپنی حکمت عملی پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شروعات عمران خان نے کی تو پی پی پی لاکھ آوازاٹھائے تاثر یہی جائے گا کہ وہ اپنی ساکھ بچانے ان کی آواز میں اواز ملا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل اباد جلسہ منسوخ کرنا عمران خان کا کونسا پہلا یو ٹرین ہے۔(اح)