خبرنامہ پاکستان

میرا تجزیہ ثابت کرے گا بینظیر کا قاتل کون ہے

میرا تجزیہ ثابت کرے گا بینظیر کا قاتل کون ہے
دبئی (ملت آن لائن) سابق فوجی صدر پرویز مشرف نے محترمہ بینظیر بھٹو قتل کیس سے متعلق بالآخر خاموشی توڑ دی اور کہا ہے بینظیر کو آصف زرداری نے قتل کرایا، مرتضیٰ بھٹو کا قاتل بھی زرداری ہے ، زرداری کے حامد کرزئی سے تعلقات ہیں اور بینظیر کے قتل میں سینئر افغان حکام بھی ملوث ہیں، سکیورٹی دینا میری ذمہ داری نہیں تھی لیکن دیکھنے کی بات ہے پرامن جلسے کے بعد جب بینظیر گاڑی میں آکر بیٹھیں تو کسی نے ٹیلی فون کرکے کہاآپ بلٹ پروف گاڑی سے باہر نکلیں، وہ شخص کو ن تھا؟ اب اس شخص کے پیچھے جانا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ وہ فون ہی غائب ہوگیا تھا اور اب دو سال بعد ملا جس میں شاید کچھ بھی باقی نہ ہو، بینظیر بھٹو کا سکیورٹی انچارج بھی قتل اور اس کا قا تل بھی اب تک قتل کیا جاچکا ہے۔بھٹو خاندان کیلئے جاری اپنے ایک ویڈیو بیان میں بینظیر قتل کیس میں اشتہاری قرارپانیوالے سابق فوجی صدر کاکہناتھا کچھ دن قبل راولپنڈی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایاجس پر میں خاموش تھا گوکہ ہرپاکستانی کو اس پر تشویش ہے کہ دو بہترین پولیس افسران کو سزا مل گئی اور اصلی دہشتگردوں کو چھوڑدیاگیا، میں بھی دیکھ رہاتھا لیکن ایک دن پہلے آصف زرداری نے ایک بیان دیاجس میں مجھ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہامیں نے بینظیر بھٹو کا قتل کیا، پہلی مرتبہ میرا نام لے کر کہا جو میری برداشت سے باہر تھا تو میں نے سوچا اس کا جواب دینا چاہیے۔یہ میرا میسج بالخصوص بلاول ، آصفہ ،بختاور، بھٹو فیملی ، سندھ اور پاکستان کے عوام کیلئے ہے انہیں بتاناچاہتاہوں بینظیر بھٹو کا قاتل کون ہے ؟ تمام بھٹو فیملی کی تباہی کا باعث اور بھٹو فیملی میں مرتضیٰ اور بینظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دارایک آدمی ہے اور وہ آصف زرداری ہے ، جس نے دونوں کا قتل کروایا،دورصدارت میں بھی زرداری نے مرتضیٰ بھٹو قتل کیس میں کچھ نہیں کروایا کیونکہ خود ملوث ہے، بینظیر بھٹو کے کیس کو دیکھیں تو سب سے پہلے کوئی قتل ہوتاہے تو دیکھاجاتاہے فائدہ یا نقصان کس کا ہوا؟فائدہ ایک ہی آدمی کو ہوا ، یہ تو حقیقت ہے کہ بینظیر کو بیت اللہ محسود اور اس کے لوگوں نے مارا،اس میں کوئی شک نہیں جس کے تمام شواہد موجود ہیں لیکن دیکھنے کی چیز یہ ہے کہ بیت اللہ محسود کے پیچھے سازش کرنیوالا کون تھا؟ کیا کوئی ایسا شخص تھا جس نے بیت اللہ محسود کو استعمال کیااور قتل کروایا، میں اپنے بارے میں کہتاہوں کہ بیت اللہ محسود میرا دشمن تھاجسے میں مروانا چاہتا تھا کیونکہ وہ میرے اوپربھی حملے کروارہاتھا، میراتواس سے کوئی تعلق ہوہی نہیں سکتا، افغا نستان میں ہوسکتاہے طالبان کے ذریعے کوئی رابطہ ہوجس کا صدر کرزئی سے کوئی تعلق ہو،دونوں سے میرے کوئی تعلق نہیں ، کشیدگی تھی اور میں ان سے کوئی کام نہیں کرواسکتا تھا، میرا فائدہ بھی نہیں ہوابلکہ نقصان ہوا ہے ، کوئی ایسا ذریعہ بھی نہیں تھا کہ بیت اللہ محسود کو کسی کام کیلئے تر غیب دلاسکتا۔پرویز مشرف کا مزید کہنا تھا آصف زرداری کے صدر کرزئی کے ٹھیک ٹھاک تعلقات تھے ، ان کے ذریعے بھی ان کی انٹیلی جنس تک بات ہوسکتی تھی ، ایک اور شخصیت بھی تھی جو اثر ڈال سکتی تھیں لیکن میں ان کا نام نہیں لینا چاہتا، یہ بالکل ممکن ہے کہ پس پردہ بینظیر بھٹو کے قتل کی سازش میں آصف علی زرداری اور افغانستان کے سینئر اوراہم لوگ شامل ہوں۔سابق صدر کاکہناتھا سکیورٹی دینا میری ذمہ داری نہیں لیکن اس پر بھی بات کرنا چاہتا ہوں کہ بینظیر بھٹو کی بلٹ اور بم پروف گاڑی کی چھت کاٹ کر کسی عام مکینک سے کھڑکی بناناکونسی عقل کی بات ہے ، یہ کس نے کروائی ، یہ دیکھنا چاہیے، دوسری بات یہ کہ بینظیر دو گھنٹے جلسے میں گزارنے کے بعد بالکل محفوظ گاڑی میں آکر بیٹھ گئی تھیں، اس کے بعد کسی نے ٹیلی فون کرکے کہاکہ آپ اس ہیچ میں سے باہر نکلیں جو کٹوایاگیاتھا، وہ شخص کون تھا؟ اس کے پیچھے جانا اس لیے بھی مشکل ہوگیا کہ وہ ٹیلی فون ہی سرے سے غائب ہوگیا جس پر میسجز آرہے تھے، دوسال بعد ملا تواس میں سب کچھ مٹادیاگیا ہوگا، کس نے غائب کیاتھا، یہ بھی دیکھنا ہے ، گاڑی کے اندر مخدوم امین فہیم ، ناہید خان ، صفدر عباسی اور ایک جیل کا ساتھی خالد شہنشاہ بیٹھاہوا تھاجسے سکیورٹی انچارج بنایاہواتھا، اوورآل انچارج رحمان ملک تھے ، ان لوگوں کو کس نے لگایا اورسکیورٹی کا تجربہ کیا تھا؟بینظیر کے قتل کے کچھ عر صہ بعد انتہائی پراسرار طورپر خالد شہنشاہ کا بھی کراچی میں قتل ہوگیا، جس نے شہنشاہ کو مارا، وہ بھی قتل ہوگیا، یہ کون کروارہاہے؟ ایک ہی آدمی ہے ، وہ آصف زرداری ، گاڑی کے اندر بیٹھے افراد کو عدالت نے بلایاتک نہیں گیا حالانکہ وہ عینی شاہد ہیں۔ یہ ساری چیزیں ہیں جس پر شک ہوتاہے ، رحمان ملک صاحب بھاگ کر اسلام آباد چلے گئے اور بینظیر کے واپس جانے کاروٹ بھی تبدیل کیاگیاتھا اور اس کا کیا مقصد تھا؟ یہ چیزیں تحقیقات کے قابل ہیں تاکہ اصلی قاتل کی شناخت کی جاسکے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم اگر ایسا کریں تو قاتل مل جائیگا اور وہ زرداری ہے ، اسی لیے وہ میرانام لے رہاہے تاکہ لوگوں کی توجہ اپنے سے ہٹاسکے۔ میرا تجزیہ ثابت کرے گا بینظیر کا قاتل کون ہے جبکہ مرتضی بھٹو کو قتل کرانے اور بھٹو خاندان کو تباہ کرنے کے ذمہ دار بھی آصف زرداری ہیں۔رحمان ملک سکیورٹی انچارج ہونے کے باوجود اسلام آباد کیوں بھاگ گئے تھے، بینظیر کی واپسی کو روٹ کیوں اور کس نے تبدیل کروایا تھا ان تمام پہلوؤں پر نظر دوڑائی جائے تو قاتل کا پتہ چل جائے گا اور وہ قاتل آصف علی زرداری ہیں،میں بلاول، آصفہ، بختاور، بھٹو خاندان اور سندھی بھائیوں سمیت تمام پاکستانیوں سے مخاطب ہوں کہ آصف زداری عوام کی توجہ اپنے اوپر سے ہٹا کر میری طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں لیکن اگر شفاف تحقیقات کرائی جائیں تو پتہ چل جائے گا کہ آصف زرداری نے مرتضی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو قتل کروایا اس لئے انہیں گرفتار کیا جائے۔