خبرنامہ پاکستان

میری بیٹی فاطمہ نے بھی اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چیف جسٹس

میری بیٹی فاطمہ نے بھی اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چیف جسٹس

کراچی :(ملت آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے انسانی اعضاکی غیر قانونی پیوندکاری سے متعلق کیس کی سماعت میں کہا کہ میری بیٹی فاطمہ نے بھی اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی۔ ایس آئی یو ٹی کے بانی اور معروف ڈاکٹرادیب رضوی کی کمیٹی کی جانب سے منیر اے ملک عدالت میں پیش ہوئے، منیر اے ملک نے بتایا کہ انسانی اعضا کی اسمگلنگ کے حوالے سے ابھی سفارشات مرتب نہیں ہوسکیں، انسانی اعضاء کی غیر قانونی روک تھام اور قوانین کے لیے کانفرنس کی جا رہی ہے۔ کانفرنس کے بعد سفارشات مرتب کرکے عدالت میں پیش کی جائیں گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا مرحوم اقبال حیدر نے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کیا تو کافی شور ہوا، میرے اعلان پرکوئی شور نہیں ہوا اس کا مطلب شعور بیدار ہوچکا ہے، میری بیٹی فاطمہ نے بھی اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس کا بعداز مرگ اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان
یاد رہے 2 ہفتے قبل چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف مقدمات کی سماعت سے فارغ ہوکر ایس آئی یوٹی کا دورہ کیا اور معروف سرجن ڈاکٹر ادیب رضوی سے ملاقات بھی کی تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے بعد از مرگ اپنے اعضاء ایس آئی یو ٹی کو عطیہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ میرے اعضاء کس حد تک قابل ہیں، بعداز مرگ لوگوں کو اعضاء عطیہ کرنے کے حوالے سے آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ دنیا میں بچ جانے والے بیمار صحت مندانہ زندگی گزاریں۔