خبرنامہ پاکستان

میٹروملتان پراجیکٹ میں پیپرارولزکی سنگین خلاف ورزیاں

میٹروملتان پراجیکٹ میں پیپرارولزکی سنگین خلاف ورزیاں

اسلام آباد:(ملت آن لائن) نیب ملتان نے ملتان میٹرو پراجیکٹ کا 70 سے 80 فیصد ریکارڈ حاصل کر لیا جس کے ابتدائی جائزہ کے بعد یہ بات مبینہ طور پر سامنے آئی ہے کہ میٹرو ملتان پراجیکٹ میں نہ صرف پیپرا رولز کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں بلکہ مختلف چیزوں کے ریٹس حکومت کے منظور کردہ ریٹس سے کئی گنا زیادہ مقرر کیے گئے جس کے تعین کیلئے نیب نے متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان کی مدد سے انجینئرنگ معاملات کی کوالٹی کا جائزہ لینے کے علاوہ حقیقی ریٹس کا تعین کر کے حتمی رپورٹ تیار کی جائے۔ نیب نے حبیب رفیق سے چائنہ کی کمپنی یابیٹ سے مبینہ ٹھیکہ اور چین رقم کے ٹرانسفر ہونے کے معاملات کیلئے بھی سٹیٹ بینک سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ مذکورہ کمپنی کو چین نے جو جرمانہ ادا کیا ہے وہ رقم کس ذریعہ سے پاکستان سے یا کسی اور ملک سے چین ٹرانسفر ہوئی۔ ذرائع کا خیال ہے کہ متعلقہ رقم مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے ذریعے چین بھیجی گئی تھی اس لئے نیب معاملے کے تمام پہلوئوں کا پوری طرح جائزہ لے رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی انکوائری مکمل شواہد اور قانون کے تمام تقاضوں پر پوری اترتی ہو۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ دنوں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ملتان میٹرو پراجیکٹ کی انکوائری کی جو منظوری دی تھی وہ ملتان میٹرو پراجیکٹ کی ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں دی گئی تھی جس میں مختلف پوائنٹس اٹھائے گئے تھے جن کی وضاحت اور مکمل تحقیقات کیلئے انکوائری کا حکم دیا گیا۔