خبرنامہ پاکستان

نئی حلقہ بندیوں کے بغیر آئندہ انتخابات ممکن نہیں، سیکریٹری الیکشن کمیشن

نئی حلقہ بندیوں کے بغیر آئندہ انتخابات ممکن نہیں، سیکریٹری الیکشن کمیشن

اسلام آباد(ملت آن لائن)سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا ہےکہ مردم شماری کے بعد 2018 کے انتخابات نئی حلقہ بندیوں کے بغیر ممکن نہیں لیکن ابھی تک واضح نہیں ہوسکا کہ کتنی نشستوں پر انتخاب ہونا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے معاملے پر پریشان ہے، حلقہ بندیوں اور ووٹر فہرستوں پر نظرثانی بیک وقت کی جائے گی، اگر ہمیں وقت کم دیا جائے گا توغلطیوں کی گنجائش زیادہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے بعد 2018 کے انتخابات نئی حلقہ بندیوں کے بغیر ممکن نہیں لیکن ابھی تک واضح نہیں ہوسکا کہ کتنی نشستوں پرانتخاب ہونا ہے تاہم 10 نومبر تک بھی حلقہ بندیوں کے آئینی تقاضے پورے کردیئے گئے تو انتخابات وقت پر ہوں گے۔

اس سے قبل میڈیا ورکشاپ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ میڈیا سے کوئی چیز خفیہ نہیں رکھی، الیکشن ایکٹ سے الیکشن کمیشن کی خودمختاری میں اضافہ ہوا، الیکشن کمیشن کو پہلی بار رولز بنانے کا اختیار دیا گیا، اب رولز کے لیے صدر یا وزیراعظم کی منظوری درکار نہیں۔

بابر یعقوب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو زیادہ جوابدہ بنا دیا گیا ہے، تمام فیصلوں اور نوٹیفیکیشن کا اجراء اب ویب سائٹ پر کرنا ہے جب کہ الیکشن کمیشن اب پارلیمنٹ کو اپنی کارکردگی رپورٹ دینے کا پابند ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ نئے ایکٹ سے الیکشن کمیشن اب زیادہ قابل احتساب بنا دیا گیا ہے، انتخابی عملے پر الیکشن کمیشن کا اب مکمل کنٹرول ہوگا، بھارت کی طرح پاکستان میں بھی انتخابی عملہ الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوگا اور مس کنڈکٹ پر انتخابی عملے کے خلاف الیکشن کمیشن انضباطی کاروائی کرسکے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا ہےکہ موجودہ اسمبلیوں کی مدت 5 جون 2018 کومکمل ہوگی اور 5 مئی 2018 کو انتخابی فہرستیں منجمد کردی جائیں گی، اس کے بعد انتخابی فہرستوں میں کسی ووٹر کو شامل نہیں کیا جائے گا۔

حکام نے بتایا کہ دسمبر2017 میں گھر گھر جاکر ووٹرز کی تصدیق کا عمل ہوگا اور جنوری میں انتخابی فہرستوں کا ڈسپلے، فروری میں اعتراضات دور کیے جائیں گے جب کہ مارچ سے اپریل تک نئی انتخابی فہرستیں شائع ہوجائیں گی۔