خبرنامہ پاکستان

نصاب میں بھی جمہوری قربانیوں کا تذکرہ موجود نہیں

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوری سپاہیوں کو ’’یادگار جمہوریت‘‘ پر سلام پیش کرنے کے بعد ہی کوئی غیر ملکی وفد پارلیمنٹ آسکے گا، ریاست نے جمہوریت کیلئے سڑکوں پر جان دینے ، عقوبت خانوں میں تشدد برداشت کرنے ، پھانسیاں چڑھنے اور شاہی قلعہ لاہور میں پابند سلاسل رہنے والوں کی قربانیوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کر رکھا ہے،یہاں تک کہ نصاب میں بھی جمہوری قربانیوں کا تذکرہ موجود نہیں ہے ، پارلیمنٹ میں آنے والی ہر غیر ملکی شخصیت پہلے یادگار جمہوریت پر پھول چڑھائے گی ،بعد میں پارلیمنٹ کا دورہ کر سکے گی ۔ وہ جمعہ کو سینیٹ آف پاکستان کی 2016-17کی کارکردگی رپورٹ کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ سینیٹ سیکرٹریٹ کے تمام معاملات میں شفافیت کا سہرا ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے سر جاتا ہے ، کمیٹی میں اجتماعی قیادت کی وجہ سے سینیٹ نے آگے بڑھنے کی کوشش کی ہے ۔ سینیٹ کی کارکردگی کو مزید شفاف بنانے کیلئے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے ۔ گلی دستور میں شہریوں طلباء وطالبات نے غیر معمولی دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔ سکولوں وکالجز اور جامعات کی اس گلی کے مطالعہ کیلئے قطاریں لگ گئی ہیں ، جمہوری نظام کو مستحکم کرنے کیلئے نوجوانوں میں جذبہ موجزن ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جمہوریت کیلئے شہادتوں ، پھانسیوں ، شاہی قلعہ میں پابند سلاسل کرنے ،سڑکوں پر لاٹھیاں ڈنڈے کھانے، آنسو گیس اور دیگر ریاستی تشدد کا سامنے کرنے والوں کی قربانیوں کی تاریخ کو ریاست نے مسخ کر کے پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ نصاب میں سیاسی ، جمہوری جدوجہد کو نظر انداز کیا گیا ، اگر کچھ ہے تو وہ بھی مسخ شدہ ہے ۔ اس لئے پارلیمنٹ ہاؤس میں یادگار جمہوریت بنا دی ہے تاکہ جمہوری قربانیوں کو یاد رکھا جا سکے ۔آئندہ جو بھی غیر ملکی شخصیات اور بیرونی وفود پارلیمنٹ آئیں گے وہ پہلے یاد گار جمہوریت پر پھول چڑھائیں گے ، جمہوری سپاہیوں کو سلام پیش کرنے کے بعد ہی کوئی غیر ملکی وفد پارلیمنٹ آئے گا ۔ پارلیمنٹ کے اختیارات پر بات ہوتی رہے گی اور ہم اداروں کے استحکام میں پیش رفت کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ (اع)