خبرنامہ پاکستان

نفیس ذکریا ملائیشیا میں ہائی کمشنر اور ڈاکٹر فیصل ترجمان دفتر خارجہ مقرر

نفیس ذکریا ملائیشیا میں ہائی کمشنر اور ڈاکٹر فیصل ترجمان دفتر خارجہ مقرر

اسلام آباد(ملت آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کو ملائیشیا میں پاکستانی ہائی کمشنر مقرر کردیا گیا۔

نفیس ذکریا فارن سروس آف پاکستان کے افسر ہیں اور انہیں 4 جون 2016 کو دفتر خارجہ کا ترجمان مقرر کیا گیا تھا، وہ خارجہ امور میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور دفتر خارجہ کے سینئر افسران میں ان کا شمار ہوتا ہے۔

نفیس ذکریا جکارتہ، بنکاک اور ابو ظہبی سمیت دیگر ممالک میں موجود پاکستانی سفارتکاروں میں خدمات انجام دے چکے ہیں جب کہ وہ ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ ایشیا اور سارک کی ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں۔

نفیس ذکریا کو ملائشیا میں پاکستان کا ہائی کمشنر مقرر کیا گیا ہے اور آج دفتر خارجہ میں انہوں نے الواداعی بریفنگ دی۔

نفیس ذکریا نے الوادعی بریفنگ میں ڈاکٹر فیصل کی بطور نئے ترجمان دفتر خارجہ تقرری کا اعلان کیا۔

ڈاکٹر فیصل اس سے قبل ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ ایشیا اور سارک کے عہدے پر فائز تھے اور وہ بھی خارجہ امور کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ بھارت ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم تنظیموں کی مدد کرتا ہے اور دہشت گردوں کا معاون ملک ہے۔ ہفتہ وار بریفنگ میں نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ آج کشمیری دنیا بھر میں یوم سیاہ منار ہے ہیں اور گزشتہ 70 برس سے بھارتی ظلم و بربریت کا شکار ہیں، بے گناہ نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور خواتین کی عصمت دری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، آزادی کی جنگ میں پاکستان کشمیریوں کی جدو وجہد کی حمایت کرتا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان میں دونوں ممالک نے باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا جب کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں اور اقدامات سے آگاہ کیا جس پر ریکس ٹلرسن نے پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردی کی بھارتی معاونت کے معاملے کو اٹھایا گیا جب کہ ایل او سی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوبھی اجاگر کیا گیا۔

بھارتی نائب صدر کے دہشت گردی کے معاون ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی نائب صدر کے بیان سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ بھارتی نائب صدر اپنے ہی ملک کو اقوام متحدہ سے نکلوانا چاہتے ہیں کیوں کہ بھارت دہشت گردوں کا معاون ملک ہے اور ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کرتا ہے۔

امریکا کی جانب سے بھارت کو مسلح ڈرونز فراہم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ مسلح ڈرونز کی بھارت کو فراہمی سے طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا ہوگا، عالمی طاقتوں کو بھارت کے معاہدوں اور کسی بھی ٹیکنالوجی کی فراہمی سے قبل بین الاقوامی ذمہ داریوں و معاہدوں کو مدنظر رکھنا چاہیے۔