خبرنامہ پاکستان

نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤانوارکی ضمانت منظور

انسداددہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیررائوانوار کی ضمانت منظور کرلی۔

نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤ انوار کی ضمانت دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی ہے۔عدالت نے درخواست ضمانت پر پانچ جولائی کو دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جوآج سنایا گیا۔

راؤ انوار کے علاوہ کیس میں نامزد دیگر 4 ملزمان کی درخواست ضمانت پر وکلا کے دلائل جاری ہیں اس لیے ان درخواستوں پر بعد میں فیصلہ سنایا جائے گا۔

درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار نےکہا کہ ثابت ہو گیا میں بے قصور ہوں،ننانوے گواہان میں سے کسی ایک نے بھی میرے خلاف بیان نہیں دیا۔ میرانام بدنیتی کی بنیاد پراس کیس میں شامل کیا گیا۔

پس منظر

واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود نامی نوجوان اور دیگر 3 افراد کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے مار دیا گیا تھا، معاملہ سوشل میڈیا پروائرل ہونے کے بعد چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے حکم پروزیرداخلہ سندھ نے تحقیقات کیں ۔ نوجوان کے والد کی جانب سے راؤ انوار کو کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے بعد سابق ایس ایس پی ملیرکا یہ پولیس مقابلہ جعلی قرار دیتے ہوئے گرفتاری کی سفارش کی گئی۔ راؤ انوار کانام ای سی ایل میں بھی شامل کیا گیا جبکہ چیف جسٹس نے بھی معاملے پر ازخود نوٹس لیا تو روپوش ہو جانے والے راؤ انوار منظرعام پرآئے اور انہیں گرفتار کیا گیا۔