خبرنامہ پاکستان

نقیب اللہ محسود قتل کیس: معاملے کا ازسر نو جائزہ

نقیب اللہ محسود قتل کیس: معاملے کا ازسر نو جائزہ

کراچی:(ملت آن لائن) نقیب اللہ محسود قتل کیس سے متعلق ایڈیشنل آئی جی کی زیرصدارت تحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں معاملے کا ازسر نو جائزہ لیا گیا۔ آج ہونے والے پہلے اجلاس میں نقیب اللہ قتل کیس کی تفتیش کا ازسر نو اور بھرپور جائزہ لیا گیا جبکہ اس موقع پر ڈی آئی جی ولی اللہ، ڈی آئی جی آزاد خان سمیت دیگر ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس سے متعلق ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مختلف جے آئی ٹیز کی تفتیش کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ کیس میں اب تک کی گئی تحقیقات پر مشتمل فائل بھی طلب کر لی گئی ہے، تفتیشی افسرعابد قائمخانی سے بھی معلومات لی جارہی ہیں۔ اجلاس میں راؤ انوار کو طلب نہیں کیا گیا تاہم کمیٹی کے اگلے اجلاس میں مرکزی ملزم راؤ انوار کی طلبی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
نقیب قتل کیس: راؤ انوارسخت حفاظتی حصار میں اسلام آباد سے کراچی منتقل
خیال رہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی 5 رکنی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی آفتاب پٹھان تھی جو گذشتہ دنوں مرکزی ملزم کی پیشی پر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ یاد رہے کہ رواں سال چھبیس جنوری کو نقیب اللہ محسود سمیت 4 افراد کے قتل کی تفتیش کرنے والی ٹیم نے 15 صفحات پر مشتمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی جس میں مقابلے کو یک طرفہ قرار دیا گیا تھا، اب ازسر نو تفتیش کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کا آج پہلا اجلاس ہوا۔
راؤ انوار عدالت میں پیش، سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتار کرلیا گیا
واضح رہے کہ 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے کراچی کے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا۔