خبرنامہ پاکستان

نواز شریف امیر المومنین بننا چاہتے ہیں: عمران

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف اس دور میں امیر المومنین بننا چاہتے ہیں‘ مشرف کی آمریت ‘ نواز شریف کی نام نہاد جمہوریت میں کیا فرق ہے‘ پارلیمنٹ کو جواب نہیں دیا گیا تو ہم نے عدالت آنے کا فیصلہ کیا‘ ایف بی آر میں لوگ بیٹھے ہیں جو دستاویزات ٹھیک کررہے ہیں‘ عوام کو قطری خط کی حقیقت پتہ ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ذاتی دشمنی کی وجہ سے یہ سب کچھ نہیں کررہا ہوں ۔ساری اپوزیشن حکومت سے جواب مانگ رہی ہے۔ پارلیمنٹ کو جواب نہیں دیا گیا تو ہم نے عدالت آنے کا فیصلہ کیا۔ نواز شریف کا تخت الٹا گیا تو میں نے اور قوم نے خوشیاں منائی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس دور میں امیر المومنین بننا چاہتے ہیں۔ مشرف کی آمریت نواز شریف کی نام نہاد جمہوریت میں کیا فرق ہے۔ مجھ پر کیس ہے اشتہاری ہوں‘ جہانگیر کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں‘ شیخ رشید کو لال حویلی سے نکالنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ ہم کہتے ہیں نواز شریف نے پارلیمنٹ ‘ سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ آج ایک اور قطری خط آگیا ہے نواز شریف نے جب تقریریں کیں تو قطری خط کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا۔ لگتا ہے تلور کے شکار کے بعد قطری خط آیا ہے۔ ایف بی آر میں لوگ بیٹھے ہیں جو دستاویزات ٹھیک کررہے ہیں ۔حسین نواز کا این ٹی این نہیں تھا اب آگیا ہے۔ ملک کا وزیراعظم اپنی دولت چھپا نے کے لئے جھوٹ بول رہا ہے۔ عوام کو قطری خط کی حقیقت کا پتہ ہے۔ ہمارے دلائل سن کر کاغذات سامنے آرہے ہیں۔