کراچی: عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کے جرم میں سزا یافتہ مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی باز نہ آئے اور پاک فوج کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کردی۔
تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن نے بھی نہال ہاشمی کے پاک فوج کے خلاف بیان کو ان کی ذاتی رائے قرار دیتے ہوئے اظہارِ لاتعلقی کردیا ہے اور کہا کہ ان کا بیان پارٹی موقف سے موافقت نہیں رکھتا۔
نہال ہاشمی کی جانب سے پاک فوج اور ملکی اثاثوں کے خلاف ہرزہ سرائی پر مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے نہال ہاشمی کے موقف کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ فوج ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہوتی ہے لہذا ایسی ہرزہ سرائی درست نہیں ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کے بعد سے نہال ہاشمی مسلم لیگ ن کا حصہ نہیں ہیں اور نہ ہی اب تک ان کی پارٹی رکنیت بحال کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اداروں سے گلہ ہوسکتا ہے لیکن شکوہ کرنے کا یہ انداز درست نہیں ہے۔ سابق وزیرقانون کا مزید کہنا تھا کہ اگر رکنیت بحال کی گئی ہے تو میرے علم میں نہیں ہے ، اگر وہ پارٹی رکن ہوئے تو ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
نہال ہاشمی نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاک فوج اور بھارتی اشتعال انگیزی کی روک تھام کے لیے یقینی سمجھے جانے والے ملک کے دفاعی اثاثوں پر تنقید کرتے ہوئے انہیں لا حاصل قرار دیا تھا، انہوں نے اس حقیقت کو بھی نظر انداز کیا کہ پاکستان نے کبھی بھی جارحیت کا راستہ نہیں اپنایا بلکہ اپنے دفاع کو یقینی بنانے کے لیے یہ اثاثہ جات تیار کیے ہیں۔
یاد رہے کہ نہال ہاشمی اس سے قبل بھی ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے خلاف دھمکی آمیز گفتگو کرنے کے سبب توہینِ عدالت کے جرم میں ایک مہینے کی سزا کاٹ چکے ہیں، جذبات میں بیان دینے کے بعد نہال ہاشمی عدالت سے معافی بھی مانگتے رہے تھے۔