خبرنامہ پاکستان

نہتے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم بند کرے، سیدعلی گیلانی

نہتے کشمیری

نہتے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم بند کرے، سیدعلی گیلانی

سرینگر:(ملت آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے مقبوضہ علاقے کے تمام مکتبہ ہائے فکرسے تعلق رکھنے والے افراد سے امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو ایک پُرسکون زندگی گزارنے کیلئے گونا گوں نعمتوں سے نوازا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ سوشل میڈیا پر بعض کوتاہ اندیش لوگوں نے ایک دوسرے کے خلاف محاز کھڑا کرکے ملّت کو بکھیرنے کیلئے مسلکی منافرت کی مہم شروع کررکھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کی جانب سے واضح پیغام موجود ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھامے رکھو اور تفرقہ میں نہ پڑو، مگر سوشل میڈیا پر دین کے چند ٹھیکیدار اس اہم اور بنیادی قرآنی اصول کو نظرانداز کرکے مسلک کے نام پر مسلمانوں کے درمیان انتشار اور افتراق پیدا کرکے اسلام دشمن عناصر کے خاکوں میں رنگ بھررہے ہیں۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس وقت جو کچھ بھارت کررہا ہے اور جس وجہ سے ہماری زندگیوں کو اجیرن بنادیاگیا ہے ہمیں اس کا کوئی افسوس نہیں ہے بلکہ ہمیں اس بات کا افسوس ہے کہ اس ظلم وبربریت، جبر اور تشدد کے خلاف جن لوگوں کو تدبیریں اور حکمت عملی تیار کرنی تھیں۔ انہوں نے مسلک کی ٹھیکیداری شروع کرکے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کے بجائے مخالف مسالک سے وابستہ افراد کے خلاف فتوے جاری کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملّت میں یہ بیماری پیدا ہوجائے تو اس کا زوال لازمی ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اس کو اس زوال سے بچا نہیں سکتی ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں انسانی خون کو پانی کی طرح بہایا جارہا ہے جس میں معصوم بچے، بزرگ، خواتین اور نوجوان نسل کو تہہ و تیغ کیا جارہا ہے اِسے روکنے کیلئے تمام فروعی معاملات کو چھوڑ کر متحد اور منظم ہوکر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد کرنے کی بجائے فروعی معاملات کو ترجیح دے رہے ہیں وہ کسی بھی صورت میں نہ تو انسانیت اور ناہی اسلام کے بہی خواہ ہوسکتے ہیں۔ سیدعلی گیلانی نے کشمیری نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ دینی تعلیمات کے تحت اپنی زندگیوں کو سنواریں اور کسی بھی صورت میں ان لوگوں کا ساتھ نہ دیں جوقوم کو مسلک کے نام پر ایک دوسرے سے ٹکرانے کے درپے ہیں، بلکہ نوجوان طبقہ کو ملت کی وحدانیت کے خلاف برسرپیکار عناصر کو بے نقاب کرنا چاہیے۔