خبرنامہ پاکستان

نیب ریفرنسز پر3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ

نیب ریفرنسز پر 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ
اسلام آباد:(ملت آن لائن) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی تاریخوں میں رد و بدل کی درخواستوں پر قومی احتساب بیورو (نیب) سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔ بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کی۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواستوں میں تبدیلی کی درخواست جمع کرائی گئی۔ ایک ماہ کی حاضری سے استثنیٰ کی مدت میں تبدیلی کی درخواست میں استدعا کی گئی کہ حاضری سے استثنیٰ کی مدت 5 دسمبر سے 5 جنوری کی جائے۔ عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی نئی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے قرار دیا کہ نیب کا جواب آنے کے بعد آئندہ سماعت پر استثنیٰ کی درخواستوں کا فیصلہ کریں گے۔ سماعت کے دوران نیب کے 3 گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے۔ گواہ محمد رشید نے بتایا کہ نیب لاہور نے 5 ستمبر کوخط بھیجا، میں تمام دستاویزات لیکرنیب لاہور کے سامنے پیش ہوا اور تفتیشی افسر عمران ڈوگر کوتمام دستاویزات فراہم کیں۔گواہ محمد رشید نے بتایا کہ نیب نے 5 ستمبر سے پہلے کوئی خط نہیں لکھا اور 6 ستمبر 2017 کے علاوہ کبھی نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا۔ جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ سیدھا جواب دیں، جھوٹ بولیں گے تو دس سوال اور ہوں گے۔ نیب کے دوسرے گواہ مظہر رضا بنگش نے لندن فلیٹس ریفرنس میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ اگست 2017 میں نیب لاہور کے سامنے پیش ہوا جب کہ اپنے بیان کی کاپی جمع کرادی ۔گواہ مظہر رضا بنگش نے کہا کہ التوفیق کیس کے فیصلے میں نواز شریف ملزم نہیں، تفتیشی افسر کے مطابق کمپنی نے نواز شریف کو کوئی سروس نہیں دی تاہم اس کے مندرجات پر کوئی بات نہیں کرونگا کیوں کہ یہ عدالتی حکم نامہ ہے۔ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیا آپ کو 9 افراد کے پتے دیے گئے تھے۔ جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے 20 سال پرانی بات یاد نہیں کہ تحریری ہدایات دی گئیں یا زبانی۔ جس پر وکیل نے کہا کہ ہم آپ کو تھوڑا یاد کرواتے ہیں۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھایا کہ عدالتی آرڈر کے مندرجات پر کیسے بات کر سکتے ہیں۔ نیب کے تیسرے گواہ چوہدری شوگر ملز کے چیف فنانشل شہباز حیدر تھے، جنہوں نے بیان ریکارڈ کرادیا۔ جن پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح مکمل کرلی ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو گزشتہ سماعت پر عدالت نے ایک ہفتے جب کہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک ایک ماہ کے لئے حاضری سے استثنیٰ دیا تھا۔سابق وزیراعظم نواز شریف بدھ کو ساتویں مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے ہیں جب کہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی یہ نویں حاضری تھی۔