خبرنامہ پاکستان

نیب نے اسحاق ڈار اور انوشہ رحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دیدی

وفاقی احتسابی بیورو (نیب) نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈاراور سابق وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دیدی۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف بدعنوانی کی شکایات کی انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔

نیب اعلامیے کے مطابق سابق چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں نیلم جہلم پروجیکٹ کی انتظامیہ کے خلاف بدعنوانی کی شکایت پر انکوائری کی منظوری بھی دی گئی۔

چیئرمین نیب نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران کے خلاف جہازوں کے آلات کی خریداری کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو دینے کی انکوائری کی منظوری بھی دی۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے شیخ زید کمپلکس کے شعبہ امراض قلب کے سابق سربراہ ڈاکٹر اجمل کے خلاف شکایت کی انکوائری شروع کرنے کی منظوری بھی دی۔

اس کے علاوہ اجلاس میں پنجاب کارڈیالوجی کے افسران، حکومت پنجاب اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کی انکوائری کی منظوری بھی دی گئی۔

نیب اعلامیے کے مطابق سابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب مظفر علی رانجھا کے خلاف عدم تعاون پر انکوائری کی منظوری بھی دی گئی۔

نیب اجلاس میں ناردرن پاور پلانٹ گوجرانوالہ کے افسران کے خلاف بدعنوانی کی شکایت پر تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی۔

چیئرمین نیب نے سابق چیف فنانشل آفیسر پنجاب پاور ڈیویلپمنٹ کمپنی اکرم نوید کے خلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی۔

سابق ڈائریکٹر فنانس ایرا، سابق ڈائریکٹر فنانس پی ایچ اے اور سابق ڈائریکٹر لوک ورثہ عکسی مفتی اور روبینہ خالد کے خلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں بی آر ٹی پشاور پروجیکٹ کے افسران کے خلاف بدعنوانی کی شکایات پر انکوائری کی منظوری بھی دی گئی۔