خبرنامہ پاکستان

نیب نے ملک تباہ کردیا،عدالت

نیب نے ملک تباہ کردیا،عدالت
کراچی: (ملت آن لائن) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جیٹ فیول اوپن مارکیٹ میں فروخت اور 2 ارب سے زائد کرپشن کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس گلزار احمد نے نیب کے تفتیشی افسر سے کہا معاملہ کیا ہے، کیا پیسے کھا رہے ہو۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا کام ایمانداری سے کر رہا ہوں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا اپنا تماشا تو بناتے ہو ملک کا تماشا بھی بنا رکھا ہے، 14 روز میں انکوائری اور ایک ماہ میں کیس فائنل کرنے کی قانونی پابندی ہے مگر ایک سال میں بھی انکوائری مکمل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا آپکی ایمانداری ہم نے جانچ لی تو ابھی تمہیں اندر کر دینگے، ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہو۔ جسٹس گلزار نے تفتیشی افسر کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ کان کھول کر سن لیں، حکام بغیر سوئے کام کرسکتے ہیں تو کریں ورنہ گھر جائیں۔ ملزم ذیشان کریمی اور یاسر الحق آفندی کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا ملزمان نے شیل کمپنی سے 13 لاکھ لیٹر جیٹ فیول خریدا جسے سرکاری اداروں کے بجائے اوپن مارکیٹ میں فروخت کر دیا۔ عدالت نے نیب سے ملزم کے خلاف کیس کی تفصیلی رپورٹ کل تک طلب کر لی۔
جسٹس گلزار احمد نے نیب کے تفتیشی افسر سے کہا معاملہ کیا ہے، کیا پیسے کھا رہے ہو۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا کام ایمانداری سے کر رہا ہوں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا اپنا تماشا تو بناتے ہو ملک کا تماشا بھی بنا رکھا ہے، 14 روز میں انکوائری اور ایک ماہ میں کیس فائنل کرنے کی قانونی پابندی ہے مگر ایک سال میں بھی انکوائری مکمل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا آپکی ایمانداری ہم نے جانچ لی تو ابھی تمہیں اندر کر دینگے، ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہو۔ جسٹس گلزار نے تفتیشی افسر کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ کان کھول کر سن لیں، حکام بغیر سوئے کام کرسکتے ہیں تو کریں ورنہ گھر جائیں۔