خبرنامہ پاکستان

نیب کا اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ

نیب کا اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ

اسلام آباد:(ملت آن لائن) اثاثہ جات کیس میں نیب نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا اور ریڈ وارنٹ جاری کرانے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ اثاثہ جات کیس میں نیب نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا اور اسحاق ڈار کولانے کیلئےنیب نے ریڈ وارنٹ جاری کرانے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ اسحاق ڈارکی واپسی کیلئے وزارت داخلہ سے ریڈ وارنٹ کی استدعا کی جائے گی، اسحاق ڈارکیخلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سےانٹرپول کوآگاہ کیا جائے گا۔ اسحاق ڈارکواشتہاری قرار دینےکے احکامات سے بھی انٹرپول کوآگاہ کیاجائیگا، وزارت داخلہ نے تعاون نہ کیا تو پھر اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیاجائے گا۔ خیال رہے کہ وزارت داخلہ نیب کی اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی استدعامسترد کرچکی ہے۔
اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور
گذشتہ روز نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کیخلاف کیس میں دائر ضمنی ریفرنس سماعت کیلئے منظور کرلیا گیا تھا ، ضمنی ریفرنس میں مزید شواہد اور گواہوں کو حصہ بنایا گیا۔ ضمنی ریفرنس میں دس سے زائد گواہ اور چار ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ضمنی ریفرنس میں تین نئے ملزمان کوشامل کیا گیا ہے، جن میں سابق صدرنیشنل بینک سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود شامل ہیں، ریفرنس کے سات والیم ہیں، مزید اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل لندن میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ لندن میں علاج چل رہاہے ڈاکٹروں نےاجازت دی توہی پاکستان جاؤں گا، پاکستان میرا ملک ہے، ضرور پاکستان جاؤں گا۔ یاد رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے، جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔