خبرنامہ پاکستان

ن لیگ کی اورایک وکٹ کرگئی

ن لیگ کی اور ایک وکٹ کر گئی

فیصل آباد:(ملت آن لائن) مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی رضا نصر اللہ گھمن نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔ مسلم لیگ ن کے مستعفی ہونے والے رکن اسمبلی رضا نصر اللہ گھمن آئندہ عام انتخابات میں این اے 75 چک جھمرہ سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہونگے۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت سے ہونے والی ڈیل کے بعد ہی انھوں نے استعفیٰ دیا ہے، اس ڈیل میں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر چوہدری علی اختر، دلدار چیمہ اور میاں نعیم نے کردار ادا کیا ہے۔ سابق ضلع ناظم رانا زاہد توصیف بھی این اے 75 سے پی ٹی آئی کی ٹکٹ کیلیے امیدوار تھے اور وہ کچھ عرصہ سے علاقہ کی سرکردہ شخصیات سے رابطوں میں بھی مصروف تھے مگر اب رضا نصراللہ گھمن کی ڈیل کے بعد این اے 75 میں توصیف برادران کیلیے کوئی گنجائش نہیں رہی اور وہ این اے80 تک محدود ہو جائیں گے۔

…………….
……اس خبر کو بھی پڑھیے…..

الیکشن کمیشن کا سیاسی جماعتوں کو شوکازنوٹس جاری

اسلام آباد(ملت آن لائن) الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ2017ء کے تحت سیاسی جماعتوں کی جانب سے 2 ہزار ممبران کی فہرست اور2لاکھ روپے اینلسٹ فیس جمع نہ کرانے والی 121 سیاسی جماعتوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے منگل کو جاری شوکاز نوٹس 121سیاسی جماعتوں کو جاری کیا گیا ہے ان میں سے اکثر جماعتوں کی کسی اسمبلی میں یا بلدیاتی اداروں میں ایک نشست بھی نہیں ہے ۔ان میں بلوچستان نیشنل پارٹی، جمہوری وطن پارٹی،جمعیت علماء اسلام (ف)، جمعیت علماء اسلام (س)،جمعیت علماء اسلام (نظریاتی)،جسٹس و ڈویلپمنٹ پارٹی پاکستان، مرکزی جمیعت اہلحدیث(زبیر)،مرکزی جمیعت اہلحدیث(لکھوی)،مرکزی جمیعت اہلحدیث(ساجد میر)، ملت پارٹی، متحدہ علماء مشائخ کونسل سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں، ان سیاسی جماعتوں کو جاری شوکاز نوٹس میں انہیں 15دن کے اندر اس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے اور انہیں خبردار کیا گی اہے کہ اگر وہ اس کا جواب دینے میں ناکام رہے تو ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے انہیں سیاسی جماعتوں کی فہرست سے نکال دیا جائے گا، کل 27 جماعتوں کی جانب سے یہ تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کی جا چکی ہیں جن میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرنز، قومی وطن پارٹی ، سنی اتحاد کونسل ، نیشنل پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ شجاعت، پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان پیپلز پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ، بی این پی عوامی اور دیگر شامل ہیں ۔ 6 جماعتوں کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلات زیر عمل ہیں۔