خبرنامہ پاکستان

وزارت داخلہ سےپرویزمشرف کی جائیداد کےحوالےسےجواب طلب

اسلام آباد:(اے پی پی) سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے پرویز مشرف کی جائیداد کے حوالے سے جواب طلب کرلیا ہے۔ جسٹس مظہرعالم میاں خیل کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران استغاثہ نے ملزم کی گرفتاری سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کردی تاہم استغاثہ پرویز مشرف کی جائیداد کی تفصیلات پیش نہ کر سکا۔ عدالت نے ملزم کی جائیداد سے متعلق استفسار کیا تو وکیل استغاثہ نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے جائیداد کے حوالے سے تفصیل فراہم نہیں کی۔ جس پر جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئےاستفسار کیا کہ عدالت نے دوماہ پہلے حکم دیا لیکن تفصیل کیوں نہیں دی گئی۔ عدالت کی برہمی پر وزارت داخلہ کی جانب سے غیر مشروط معافی مانگی گئی لیکن عدالت نے جائیداد کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر وزارت داخلہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ سماعت کے دوران جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف عدالتی کارروائی سے آگاہ ہیں لیکن اسے جان بوجھ کر نظرانداز کر رہے ہیں، عدالت نے کیس میں پرویز مشرف کو مفرور قرار دے دیا، ان کی جائیداد قرقی کا عمل شروع ہو رہا ہے لیکن وہ پھر بھی پیش نہیں ہوئے، ہم فارغ نہیں بیٹھے کہ ہر تاریخ پر پشاوراور لاہور سے یہاں آتے ہیں۔ جس پر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے مؤقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف بیمار ہیں اور بیرون ملک ہیں، ان کے موکل کے خلاف مقدمے کے شکایت کنندہ نواز شریف ہیں، جو سابق صدر سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ جس پر جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے کہا کہ ملزم نہیں آرہا تو آپ کو بھی آنے کی ضرورت نہیں، آپ بطور وکیل آکر بیٹھ سکتے ہیں، لیکن ہم آپ کو نہیں سنیں گے۔ جواب میں احمد رضا قصوری نے کہا کہ وہ آئین کے بانیوں میں سے ہیں، عدالت آرڈر پاس کرے اور تحریری طور پر فیصلہ دے دے تو نہیں آئیں گے۔ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے پرویز مشرف کی جائیداد کے حوالے سے جواب طلب کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔