خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم اورحکومت پاکستان کی شکرگزارہیں ،مسعودخان

نیو یارک(ملت+ آئی این پی)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ پوری کشمیری قوم خصوصاً مقبوضہ کشمیر ، آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں مقیم تارکین وطن کشمیری ، وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میاں محمد نواز شریف اور حکومت پاکستان کی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے ایوان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کی بھرپور ترجمانی کی اور بھارتی ظلم و بربریت کا پردہ چاک کرتے ہوئے کشمیریوں کے حقوق کے دفاع کا مطالبہ کیا ہے ۔ وہ گزشتہ روز یہاں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر کے جنرل اسمبلی سے وزیراعظم پاکستان کا خطاب سننے کے بعد وہاں موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے مسئلہ کشمیر کو کتنی اہمیت دی ہے اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ اپنے 20 منٹ کے دورانیہ کے خطاب میں انہوں نے 12 منٹ تک صرف مسئلہ کشمیر پر بات کی ۔ اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا ہے ۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان نے سب سے پہلے تو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی محاز پر ان کے ساتھ کھڑا ہے ۔ دوسرا پیغام انہوں نے ہندوستان کو دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف دہشتگرد انہ اور مجرمانہ کارروائیاں فوری طور پر بند کر دے ۔ اور تیسر ا پیغام انہوں نے بین الاقوامی برادری کو دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں بے حسی کو ترک کر کے اپنی ذمہ داریاں نبھائے ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان جو قتل عام اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے اس کی چھان بین کے لیے مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا خطاب ہر لحاظ سے جامع تھا جس میں انہوں نے بجا طور پر ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالے قوانین کو ختم کرے اور وہاں سے قابض افواج کا فوری انخلاء شروع کرے ۔ اور جن لوگوں نے معصوم کشمیریوں کے خلاف جرائم کا ارتکا ب کیا ہے انہیں انصاف کے کہٹرے میں کھڑا کیا جائے ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ پوری کشمیری قوم حق خود ارادیت کے حصول کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہے ۔ ہندوستان کو کشمیریوں پر مظالم مہنگے پڑیں گے ۔ کشمیر کا بچہ بچہ اس کے مظالم کا حساب لے گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ہندوستان کی تمام تر ہٹ دھرمی کے باوجود اسے ایک بار پھرمذاکرات کا صحیح راستہ دکھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہندوستان کا دہشتگردی اور قابض افواج کے عسکری ہتھکنڈوں کے باوجود کبھی ختم نہیں ہو گا۔ اس کے لیے ہر صورت اسے گنت و شنید کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ جس میں مسئلہ کشمیر کے کلیدی فریق اہل جموں و کشمیر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔