خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم با اختیار ہیں، اٹارنی جنرل

وزیراعظم با اختیار ہیں، اٹارنی جنرل
لاہور:(ملت آن لائن) اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مکمل طور پر بااختیار ہیں اور کسی کے اشاروں پر کام نہیں کر رہے۔ اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت کابینہ اجلاسوں کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر مملکت کو وزیراعظم کے مشورے کے تابع کر دیا گیا ہے اور صدر کا اسمبلیاں توڑنے اور سزامعاف کرنے کا اختیار وزیر اعظم اور کابینہ کی سفارش سے مشروط ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کو انتظامی امور چلانے اور آرڈیننس کی صورت میں قانون سازی کا اختیار ہے۔ اٹارنی جنرل کے مطابق تمام ملکی امور صدر مملکت کے نام سےہی چلائے جاتے ہیں اور صدر کے اختیارات کی حیثیت ملکہ برطانیہ کے اختیارات جتنی ہے۔ اسحاق ڈار سے استعفیٰ نہیں مانگا، وزیر اعظم اشتر اوصاف نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو لگایا گیا اسٹنٹ درست کام نہیں کر رہا، وہ سفر نہیں کر سکتے اسی لیے عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفےکا مطالبے کو بھی بے بنیاد قرار دے دیا۔ اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کی شقیں بحال ہونے کے بعد دھرنا ختم ہونا چاہیے۔ اسلام آباد دھرنا ختم نہ کرانے پر انتظامیہ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری اسلام آباد-راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد انٹرچینج پر ایک مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریک لبیک’کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کو دو ہفتے سے زائد ہوگئے ہیں، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ مذہبی و سیاسی جماعت نے یہ دھرنا ایک ایسے وقت میں دیا جب رواں برس اکتوبر میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم منظور کی تھیں، جس میں ‘ختم نبوت’ سے متعلق شق بھی شامل تھی، لیکن بعد میں حکومت نے فوری طور پر اسے ‘دفتری غلطی’ قرار دے کر دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔