خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم محمد نواز شریف نئی خواتین امپاورمنٹ پالیسی 2016ء کا اعلان 8 مارچ کو کریں گے

اسلام آباد ۔ (اے پی پی) وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اﷲ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نئی خواتین امپاورمنٹ پالیسی 2016ء کا اعلان خواتین کے عالمی دن کے موقع پر 8 مارچ کو کریں گے،نئی پالیسی سی خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے معیار زندگی میں بھی نمایاں تبدیلی آئے گی۔ ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسی سے نہ صرف خواتین کے سماجی حقوق یقینی بنائے جا سکیں گے بلکہ انہیں مالیاتی استحکام کے ساتھ ساتھ مقام کار پر زیادہ سے زیادہ سہولیات میسر آ سکیں گی۔ پارلیمانی سیکریٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے نئی قومی پالیسی میں خواتین دوست کئی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ یہ ایک منفرد اور تاریخی دستاویز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر شعبہ ہائے زندگی میں خواتین کی مناسب نمائندگی یقینی بنانے کے لئے انہیں مالیاتی اعتبار سے بااختیار بنانے پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ خواتین کو فیصلہ سازی میں شامل کیا جانا چاہئے۔ خواتین کو محض فنی مہارت کی تربیت دینا ہی انہیں بااختیار بنانے کے لئے کافی نہیں بلکہ حقیقی طور پر انہیں بااختیار تب ہی بنایا جا سکتا ہے جب مالیاتی اعتبار سے وہ ترقی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی میں خواتین کو مقام کار پر درپیش تمام مسائل کا حل موجود ہوگا۔ ڈے کیئر سینٹر، رخصت زچگی میں اضافے، جاب کوٹہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ ملازمتوں کے تحفظ سمیت دیگر اقدامات اس میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے اثرات اس وقت تک سامنے نہیں آ سکتے جب تک مالی اعتبار سے انہیں بااختیار نہ بنایا جائے۔ تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ عنایت اﷲ خان خٹک نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو باعزت اور باوقار روزگار کے مواقع کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد کے تحفظ کا پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے قانون کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے یہ ایک اہم قدم ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن مائزہ حمید نے کہا کہ آنے والا خواتین پیکیج ملک بھر میں خواتین کے لئے کئی اقدامات متعارف کرائے گا۔ خاتون رکن شازہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کا متعارف کرائے جانے والا بل ایک بڑی اہم پیشرفت ہے اور اس سے گھریلو تشدد سے متعلقہ مسائل حل ہوں گے۔