خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم نے بلاآخرخورشید شاہ کودعوت دیدی

سکھر (آئی این پی) وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو ملکی تعمیر و ترقی کیلئے مل کر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے دوست ذرا سوچیں ہم آپ کے علاقے میں پل بنا کر تعمیر و ترقی کر رہے ہیں اور آپ ہم سے ہی استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں،پاکستان کو اندھیروں کی طرف دھکیلنے والے ایجنڈوں کو عوام مسترد کرتی ہے، پرویز مشرف 9سالہ دور اقتدار میں میرے خلاف بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہیں لاسکے،دامن صاف ہے کوئی مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتا،سیاسی مخالفین ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں کھلونا نہ بنیں،قوم سے پانچ سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا جسے پورا کروں گا،صرف بجلی نہیں بلکہ سستی بجلی فراہم کریں گے، دہشت گردوں اور افراتفری کے ذریعے ملکی ترقی کا راستہ روکنے والوں کا ایجنڈا ایک ہے،ہمیں کسی کا ڈر نہیں اگر ڈرتے تو ایٹمی دھماکے نہ کر پاتے۔ وہ جمعہ کو سکھر میں ملتان تا سکھر موٹروے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے سکھر کے 125 سال پرانے پل کی تعمیر نو کرنے کا اعلان کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیر مملکت عبدالحکیم بلوچ، سینیٹر نہال ہاشمی، چین کے پاکستان میں قائمقام سفیرجیان لی جن ، مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر اسماعیل راہو سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ میرا موٹروے کی تعمیر کا خواب پورا ہو رہا ہے، جس پر دلی خوشی ہے، موٹروے کا خواب میں نے 1990میں دیکھا تھا، موٹروے صرف سندھ کو خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو پنجاب سے ملانے کا منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان کو چین اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملانے کا منصوبہ ہے، اقتصادی راہداری سے خطے کا مستقبل روشن ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں بدقسمتی سے موٹروے کے منصوبے مکمل نہ ہوسکے اگر منصوبے مکمل ہوئے ہوتے تو پاکستان آج ایک عظیم اور خوشحال ملک ہوتا، آمریت کے دور میں دہشت گردی بڑھی، لوڈشیڈنگ کا بحران سنگین تر ہو گیا، اللہ تعالیٰ نے 2013میں مجھے دوبارہ موقع دیا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کروں۔ انہوں نے کہا کہ سکھر تا ملتان موٹروے معیار میں اسلام آباد لاہور موٹروے سے بہتر ہو گی، کراچی تا لاہور موٹروے مکمل ہونے کے بعد دونوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہو گا، ملک کی ترقی و خوشحالی اور تعمیر ہمارا ایجنڈا ہے، ہم ہر حال میں ترقیاتی منصوبے مکمل کر کے رہیں گے۔ ویزراعظم نے کہا کہ دھرنوں کے سیاست نہ ہوتی تو منصوبہ پہلے شروع ہو چکا ہوتا، دھرنوں نے ملکی ترقی کے راستے میں رکاوٹ ڈالی، چینی صدر کا دورہ تاخیر کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بھی پاکستان میں افراتفری اور انتشار پیدا کر کے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، دوسری طرف سیاسی مخالفین بھی دھرنوں کے ذریعے افراتفری پیدا کر رہے ہیں، بتائیں کہ کیامخالفین بھی پاکستان کا امن و امان خراب کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردی اور مخالفین دونوں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے بہت بہتر ہیخ عوام بتائیں کہ کیا آج کا کراچی اور بلوچستان تین سال پہلے کے کراچی سے بہتر ہے یا نہیں؟ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی صورتحال تین سال پہلے سے بہتر ہے یا نہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ پوری نیک نیتی کے ساتھ پاکستان کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں، بجلی کے نئے منصوبے اور کارخانے لگ رہے ہیں، ملک میں معاشی ترقی ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میرا دامن صاف ہے کوئی مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتا، سابق آمر پرویز مشرف بھی 9 سال کے اقتدار میں میرے خلاف بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہیں لا سکا، حکومت کی شفافیت کی تصدیق ہم نہیں بلکہ عالمی ادارے کر رہے ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل تک نے حکومت کی شفافیت کی تصدیق کی ہے، پوری دنیا حکومت کی شفافیت کا اعتراف کر رہی ہے، عالمی ادارے اعتراف کر رہے ہیں کہ پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو 100فیصد بجلی اور گیس فراہم ہو رہی ہے، قوم سے پانچ سالہ دور میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، اپنا وعدہ پورا کریں گے ، نہ صرف بجلی کی قلت ختم کریں گے بلکہ سستی بجلی فراہم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اندھیروں کی طرف دھکیلنے والوں کے ایجنڈے کو عوام مسترد کرتی ہے، ہم ملک سے اندھیرے اور غربت ختم کرنا چاہتے ہیں، ملک کے ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے ہی حملہ آور سامنے آ جاتے ہیں، موٹروے منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی تقدیر بدلے گی، موٹروے سستا اور متبادل سفر کا ذریعہ ثابت ہو گی، موٹرویز کے ساتھ ساتھ صنعتی زونز بھی بنیں گے، زرعی اجناس کی منڈیوں تک رسائی کیلئے سڑکوں کا جال بچھائیں گے، دھرنے والوں نے حکومت اور قوم کا ڈیڑھ سال ضائع کروایا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ چین نے پاکستان میں تاریخی 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، چین کے تعاون سے منصوبوں پر بروقت اور تیزی سے کام ہو رہا ہے، سب کو سوچنا چاہیے کہ ملکی ترقی میں کون روڑے اٹکا رہا ہے، منصوبے مکمل ہونے سے پاکستان بہت جلد دنیا کی بڑی اقتصادی قوتوں میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے دفاع کے شعبے میں عظیم کارنامہ انجام دیا تھا۔ وزیراعظم نے سکھر کے 125 سال پرانے پل کی تعمیر نو کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پل کی تعمیر نو پر 6ارب 50کروڑ روپے خرچ ہوں گے، نئے پل کی تعمیر اسی سال شروع ہو جائے گی، پرانے پل کو قومی ورثے کے طور پر محفوظ کیا جائے گا، پوری قوم جانتی ہے کہ نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہاس تقریب میں ہوتے تو خوشی ہوتی، انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ میرے دوست ہم تمہارے علاقے میں پل بنا رہے ہیں اور تم ہم سے استعفےٰ کا مطالبہ کر رہے ہو، ملکی ترقی اور تعمیر کیلئے میرے ساتھ چلیں، میں عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلوں گا۔قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف نے سکھر تا ملتان موٹروے کا سنگ بنیاد رکھا اور کہا کہ موٹروے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تعمیر کی جا رہی ہے،6رویہ موٹروے ملتان، جلال پور، پیر والا، احمد پور شرقیہ سے گزرکراوباڑواور پنوں عاقل سے ہوتی ہوئی سکھر تک جائے گی، ملتان تا سکھر موٹروے پر مجموعی طور پر 54پل تعمیر ہوں گے اور ملتان تا سکھر موٹروے پر سب سے بڑا پل دریائے ستلج پر تعمیر ہو گا، موٹروے پر 11انٹرچینج،10فلائی اوور اور 426انڈر پاسز تعمیر کئے جائیں گے۔ موٹروے سے شمال جنوب ٹریفک اور مسافروں کی آمدورفت آسان ہو گی۔موٹروے چاروں صوبوں کے ساتھ زمینی رابطوں کو مزید بہتر کرے گی۔ موٹروے کا ٹھیکہ ایم ایس چائنہ سٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کو دیا گیا ہے۔ 392کلومیٹر طویل ملتان تا سکھر موٹروے پر مجموعی طور پر 54پل تعمیر ہوں گے، اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خنجراب سے گوادر تک موٹروے کا جال بچھایا جا رہا ہے۔(اح)